• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:25pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:52pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:25pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:52pm

آئینی ترمیم کی ممکنہ منظوری، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس کل طلب

شائع October 16, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیے ہیں جس میں ممکنہ طور پر آئینی ترمیم کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

ڈان نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس 17 اکتوبر کو دوپہر تین بجے جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسی دن دوپہر پہر چار بجے طلب کر لیا۔

صدر مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 (1) کے تحت طلب کیا ہے۔

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیاگیا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کیا ہے لیکن اس میں بھی 26 ویں آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا بل پہلے سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ قومی اسمبلی کا بھی معمول کا ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس میں چھبیسویں آئینی ترمیم کی قانون سازی سے متعلق بل پیش کئے جانے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ ماہ سے ایک اہم آئینی ترمیم کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔

16 ستمبر کو آئین میں 26ویں ترمیم کے حوالے سے اتفاق رائے نہ ہونے اور حکومت کو درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا تھا۔

پورے دن کی کوششوں کے باوجود بھی آئینی پیکج پر اپوزیشن بالخصوص مولانا فضل الرحمٰن کو منانے میں ناکامی کے بعد ترمیم کی منظوری غیر معینہ مدت تک مؤخر کر دی گئی تھی۔

اس کے بعد آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں تمام جماعتوں کے نمائندے شامل تھے اور اس دوران مولانا فضل الرحمٰن سمیت اپوزیشن کی منانے کے لیے تگ و دو کرتی رہی۔

بالآخر گزشتہ دنوں حکومت اپنی کوششوں میں کامیاب رہی اور پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن) اور جمعیت علمائے اسلام(ف) میں 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا تھا۔

گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ان کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے، پیپلز پارٹی نے بھی ہمارے تجویز سے ملتا جلتا مسودہ تیار کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 اکتوبر 2024
کارٹون : 17 اکتوبر 2024