• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm

لاہور: ’بچی سیڑھیوں سے گرگئی تھی‘، طالبہ کے مبینہ والد نے ریپ کی تردید کر دی

شائع October 15, 2024
اے ایس پی شہربانو نقوی کا بچے کے مبینہ والد اور چچا کے ہمرہ ویڈیو بیان — فوٹو: ایکس
اے ایس پی شہربانو نقوی کا بچے کے مبینہ والد اور چچا کے ہمرہ ویڈیو بیان — فوٹو: ایکس

لاہور کے نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ مبینہ ریپ کی پولیس کے بعد ان کے اہلخانہ نے بھی تردید کردی، متاثرہ لڑکی کے مبینہ والد نے اے ایس پی شہربانو کے ہمراہ ویڈیو بیان میں کہا کہ ہماری بچی گھر کی سیڑھیوں سے گرگئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے نجی کالج کی طالبہ کے مبینہ ریپ کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور ان الزامات پر ایک سیکیورٹی گارڈ کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف کالج کے کیمپس کے طلبہ کا احتجاج پرتشدد شکل اختیار کر گیا، جلاؤ گھیراؤ اور تصادم کے نتیجے میں 28 افراد زخمی ہوئے جب کہ مظاہرین متاثرہ طالبہ کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے رہے۔

احتجاج کرنے والے طلبہ اس موقف پر قائم ہیں کہ ایک نوجوان طالبہ کا مبینہ طور پر ریپ کیا گیا اور کالج کے پرنسپل پر حقائق چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔

تاہم، مختلف سرکاری عہدیداروں کے درمیان واقعے سے متعلق اختلاف نظر آیا کہ آیا طالبہ کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے یا نہیں۔

وزیر اطلاعات ونشریات پنجاب عظمیٰ بخاری اور پولیس کا ماننا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کے بعد حکام نے اس نام کی تمام لڑکیوں کے گھروں میں پوچھ کچھ کی گئی لیکن ان سب نے اس بات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔

سیکیورٹی گارڈ کی الزامات کی تردید:

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے صحافیوں کے بتایا کہ چند عناصر جان بوجھ کر ’طالبہ کے ریپ‘ سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلا کر واقعے کو ہوا دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر مشتبہ سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لیا جس نے دوران تفتیش ان الزامات کو مسترد کردیا۔

دوسری جانب، صوبائی وزیر تعلیم نے طلبہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ کالج انتظامیہ کے خلاف الزامات درست ثابت ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔

پیر کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن (کالجز)، پنجاب نے نجی کالج کی رجسٹریشن کو ’اگلے احکامات تک‘ معطل کر دیا ہے۔

ادھر، پنجاب گروپ آف کالجز کی جانب سے جاری بیان میں اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’ریپ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا‘۔

تحقیقاتی کمیٹی تشکیل:

پنجاب حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

وزیراعلیٰ آفس سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس کمیٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری کریں گے، دیگر ممبران میں ایڈووکیٹ جنرل کے علاوہ، داخلہ، ہائر ایجوکیشن، اسپیشل ایجوکیشن اور ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹس کے سیکرٹریز بھی شامل ہیں۔

تحقیقاتی کمیٹی 48 گھنٹے میں اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پیش کرے گی۔

متاثرہ بچی کے والد کا بیان:

بعد ازاں، اے ایس پی ڈیفنس شہربانو نقوی نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں ان کے اطراف میں دو لوگ موجود تھے جن کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ متاثرہ بچی کے رشتہ دار ہیں۔

اے ایس پی شہربانو کے ساتھ موجود دونوں افراد نے ویڈیو بیان میں اس قسم کے کسی بھی واقعے کی تردید کردی۔

ویڈیو بیان میں شہربانو نے دونوں افراد کو متعارف کرواتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ متاثرہ بچی کے والد اور چچا کھڑے ہیں۔

اے ایس پی کے ساتھ کھڑے ایک شخص نے کہا کہ لاہور کالج میں جو واقعہ ہوا ہے، اس کی سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں اس میں ہماری بچی کا نام لیا جارہا ہے لیکن اس میں ایسا کچھ نہیں ہے، ہماری بچی گھر کی سیڑھیوں سے گری جس سے ان کی کمر میں چوٹ آئی اور انہیں آئی سی یو لے جایا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024