• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm

بھارتی و بنگلہ دیشی نہ ہوتے تو ہمارے ڈرامے یوٹیوب پر کوئی نہ دیکھتا، نادیہ افگن

شائع October 14, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

سینیئر اداکارہ نادیہ افگن نے کہا ہے کہ اگر بھارتی، بنگلہ دیشی اور بیرون ممالک میں رہنے والے دوسرے پاکستانی ڈراموں کے مداح نہ ہوتے تو پاکستانی ڈرامے کوئی بھی یوٹیوب پر نہ دیکھتا۔

نادیہ افگن نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز کیریئر، اپنے ڈراموں اور ڈراما انڈسٹری پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں اداکار شوٹنگ سے قبل ریہرسل کرتے تھے، اب ایسا نہیں ہوتا، نئے اداکاروں کو جلدی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کل کے زیادہ تر اداکاروں کی زندگی بہت تیز ہو چکی ہے، ان کے پاس ریہرسل کرنے کا کوئی تصور نہیں، وہ شوٹنگ سیٹ پر آتے ہیں، اسکرپٹ پڑھ کر شوٹنگ کراکر چلے جاتے ہیں، ان کے اور بھی بہت سارے کام چل رہے ہوتے ہیں۔

نادیہ افگن نے کہا کہ اگرچہ نئے اداکاروں میں سے کچھ اداکار اچھے بھی ہیں لیکن زیادہ تر کی زندگی تیز ہو چکی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں ڈراموں کی مقبولیت کا اندازہ ٹی آر پی کے ذریعے لگایا جاتا تھا، اب دیکھا جاتا ہے کہ کون سا ڈراما یوٹیوب پر کتنا دیکھا جا رہا ہے۔

ان کے مطابق پاکستان کے زیادہ تر ڈراموں کو بھارت اور بنگلہ دیش میں یوٹیوب پر زیادہ دیکھا جاتا ہے، کیوں کہ وہاں کے لوگ ڈرامے کو ڈرامے کے طور پر دیکھتے ہیں، وہ ڈراموں کو دیکھ کر فتوے دینا شروع نہیں کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی صارفین ڈراموں کو دیکھتے ہی فتوے دینا شروع کردیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایسا کیوں دکھایا، ویسا کیوں دکھایا لیکن یہی لوگ ڈراموں میں بیوی کے پیٹ میں کس کا بچہ ہے؟ جیسے موضوع پر بنے ڈرامے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔

نادیہ افگن نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھارت اور بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک میں بہت سارے مداح ہیں، جو انہیں پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف ان کے بلکہ پاکستانی ڈراموں کے مداح بھارت و بنگلہ دیش سمیت بیرون ممالک میں بہت زیادہ ہیں اور ان کے خیال میں اگر وہ یوٹیوب پر پاکستانی ڈرامے دیکھنا بند کردیں تو کوئی بھی پاکستانی ڈرامے یوٹیوب پر نہیں دیکھے گا۔

کارٹون

کارٹون : 3 دسمبر 2024
کارٹون : 2 دسمبر 2024