• KHI: Fajr 5:13am Sunrise 6:29am
  • LHR: Fajr 4:43am Sunrise 6:04am
  • ISB: Fajr 4:48am Sunrise 6:10am
  • KHI: Fajr 5:13am Sunrise 6:29am
  • LHR: Fajr 4:43am Sunrise 6:04am
  • ISB: Fajr 4:48am Sunrise 6:10am

کراچی ایئرپورٹ حملہ: چین کا اپنے عملے کی حفاظت کیلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنے کا فیصلہ

شائع October 10, 2024
پاکستان میں چینی اہلکاروں کی حفاظت کے لیے مل کر کام کیا جائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں چینی اہلکاروں کی حفاظت کے لیے مل کر کام کیا جائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی

چین نے کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے 2 چینی انجینئرز کی ہلاکت کی ‍‍‌ذمہ داری قبول کرنے کے بعد پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کے لیے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ وہ ان رپورٹس سے لاعلم ہیں کہ عسکریت پسند گروپوں کی جانب سے ممکنہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستانی حکام اگلے ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے دوران چینی شہریوں کی نقل و حرکت کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

ماؤ ننگ نے یہ بیان تین سیکیورٹی اہلکاروں اور ایک داخلی سیکیورٹی نوٹ میں پاکستانی حکام کی جانب سے اس فیصلے کے توثیق کرنے کے بعد دیا ہے۔

چینی سفارتخانے نے پیر کو دیے گئے بیان میں حملے میں دو چینی شہریوں اور دیگر کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے چینی سفیر جیانگ زی ڈانگ سے ملاقات میں کراچی میں چینی قافلے پر دہشت گرد حملے پر افسوس اور چینی باشندوں کی ہلاکت پر تعزیت کی تھی۔

پولیس کے مطابق حملے میں بی ایل اے کو مبینہ طور پر ایک دشمن غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی کی حمایت حاصل تھی جس کا بنیادی مقصد چینی شہریوں کو نشانہ بنا کر پاک ۔ چین تعلقات کو نقصان پہنچانا تھا۔

کراچی میں ہونے والے دھماکے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) ایئرپورٹ تھانے کے ایس ایچ او موسیٰ کلیم خان نے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) میں درج کرائی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق خودکش بمبار نے بارود سے بھری ٹووٹا ہائی لکس کو ایئرپورٹ کے بیرونی سگنل پر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے گارڈ روم کے قریب چینی شہریوں کو لے جانے والے قافلے سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا۔

سیکیورٹی اداروں نے پولیس کو بتایا کہ بی ایل اے نے اپنے ترجمان جیئند بلوچ کے ذریعے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، پولیس نے اس مقدمے میں دیگر لوگوں کے ساتھ بی ایل اے کمانڈر بشیر احمد جسے بشیر زیب اور عبدالرحمٰن جسے رحمان گل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کو شریک ملزم کے طور پر نامزد کیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق بی ایل اے کے رہنماؤں نے چینی شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے لیے خودکش حملہ آور کی برین واشنگ کی۔

پولیس نے ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302، 353، 324، 186 اور 427 شامل کرنے کے ساتھ دھماکا خیز مواد ایکٹ 1908 کی دفعہ 3 اور 4 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعات بھی شامل کی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 11 اکتوبر 2024
کارٹون : 10 اکتوبر 2024