تباہ کن طوفان ملٹن امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرا گیا
سمندری طوفان ملٹن بدھ کو امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل سے قبل از وقت ٹکرا گیا ہے اور توقع سے زیادہ جنوب کی طرف ٹکرایا ہے جس سے ریاست کی تاریخ کے بدترین طوفان سے بچنے کی موہوم سی امید پیدا ہوئی ہے۔
یو ایس نیشنل ہریکین سینٹر نے بتایا کہ طوفان رات ساڑھے 8 بجے کے قریب کیٹیگری 3 کے سمندری طوفان کے طور پر سیسٹاکی کے قریب 120 میل فی گھنٹہ(195 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ ٹکرایا ہے۔
سیٹاکی دراصل ٹیمپا بے میٹروپولیٹن ایریا سے تقریباً 100 کلومیٹر جنوب میں تقریباً 5ہزار 400 نفوس پر مشتمل جزیرہ نما قصبہ ہے۔
طوفان کی آمد سے قبل فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ فلوریڈا کا مغربی ساحل بدترین طوفان سے بچ سکتا ہے جہاں طوفان کے حوالے سے پیش گوئی کی گئی تھی کہ اس دوران لہریں چار میٹر تک بلند ہو سکتی ہیں۔
ڈی سینٹیس نے امید بھی ظاہر کی کہ ٹمپا بے بڑے نقصان سے بچ سکتا ہے اور طوفان کے گزرنے کے بعد فوری طور پر جہاز رانی دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
گورنر نے مزید کہا کہ اس بڑے طوفان کے آنے سے قبل ملٹن پہلے ہی کم از کم 19 چھوٹے طوفانوں کو جنم دے چکا ہے جس سے متعدد کاؤنٹیوں میں نقصان ہوا اور تقریباً 125 گھر تباہ ہو گئے۔
سمندری طوفان کے مرکز نے اسے ایک ’انتہائی خطرناک‘ طوفان قرار دیا ہے جس سے وسطی فلوریڈا میں بدترین طوفان آنے کے ساتھ ساتھ آندھی اور شہری علاقوں میں سیلاب آنے کا بھی خدشہ ہے۔
ابھی تک طوفان سے کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی لیکن لوگوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ ان کا گھروں سے باہر نکلنا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈی سینٹیس نے طوفان کے ٹکرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت لوگوں کو وہاں سے نکالنا بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے تو لوگ اپنی جگہوں پر پناہ لے کر چھپے رہیں۔
توقع کی جارہی تھی کہ طوفان فلوریڈا کے جزیرہ نما کو راتوں رات عبور کر کے جمعرات کو بحر اوقیانوس میں ابھرے گا۔
فلوریڈا سے گزرنے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ یہ طوفان مغربی بحر اوقیانوس میں کمزور پڑ جائے گا اور ممکنہ طور پر جمعرات کی رات سمندری طوفان کی سطح سے نیچے گر جائے گا لیکن اس کے باوجود ریاست کے بحر اوقیانوس کے ساحل پر طوفان کا خطرہ برقرار رہے گا۔
اس شدید طوفان کی وجہ سے چلنے والی ہواؤں نے ریاست کے بیشتر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور نیشنل اوشینک اینڈ ایٹمواسفیرک ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ سمندری طوفان کی وجہ سے 8.5 میٹر اونچی لہریں بلند ہوئیں۔
ریاست فلوریڈا پہلے ہی دو ہفتے قبل طوفان ہیلن سے نبرد آزما تھی جس کی وجہ سے تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کا حکم دیا گیا تھا اور لاکھوں مزید افراد اس طوفان کے راستے میں رہائش پذیر تھے۔
زیادہ تر جنوبی امریکا نے سمندری طوفان ہیلن کی مہلک تباہی کا سامنا کیا کیونکہ اس نے فلوریڈا اور کئی دیگر ریاستوں میں تباہی پھیلائی تھی اور ان دونوں طوفانوں سے مجموعی طور پر امریکا کو اربوں ڈالر کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔
جب انسانوں کے انخلا سے شاہراہیں جام ہو گئیں اور پیٹرول کی قلت پیدا ہو گئی تو ٹیمپا کے چڑیا گھر میں افریقی ہاتھی، کیریبین فلیمنگو اور پگمی ہپوز سمیت دیگر جانوروں کو بھی شہر سے باہر نکالا جا رہا تھا۔
بدھ کی سہ پہر فلوریڈا کے تقریباً ایک چوتھائی پیٹرول اسٹیشنوں میں ایندھن ختم ہو گیا تھا۔
اورلینڈو میں بہت سے لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے پچھلے سمندری طوفانوں سے نمٹنے میں کامیاب رہے لیکن ملٹن کی شدت اور حکام کی جانب سے انتباہات کے سبب وہ غیر معمولی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اورلینڈو میں تقریباً تین دہائیوں سے مقیم ایک 61 سالہ بے گھر شخص جم ناگینی نے بتایا کہ وہ پچھلے سمندری طوفانوں کے دوران سڑکوں پر رہنے کے باوجود بچ گئے تھے لیکن ملٹن طوفان کے سبب پناہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور کالونیل ہائی اسکول میں پہنچ گئے ہیں جہاں ان کے ساتھ ساتھ سینکڑوں لوگوں موجود ہیں جو اپنے اپنے خاندانوں کے ساتھ جم کے فرش پر لیٹے ہیں، کیلے اور سینڈوچ سے پیٹ بھر رہے ہیں اور اورنج کاؤنٹی کی طرف سے فراہم کردہ پانی پر گزارا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ طوفان مختلف معلوم ہوتا ہے، شمالی کیرولینا میں پچھلے ہفتے جو کچھ ہوا اسے دیکھنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ غیر متوقع تباہی ہو سکتی ہے اور اسی لیے میں نے یہاں پناہ لینے کا فیصلہ کیا۔
فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے لاکھوں لیٹر پانی، کئی ٹن کھانا اور دیگر سامان کے ساتھ ساتھ اہلکاروں کو امدادی سرگرمیوں کے لیے علاقے میں منتقل کر دیا ہے۔
گورنر ڈی سینٹیس نے کہا کہ ملٹن کے ممکنہ طور پر خطرناک طوفان میں تبدیل ہونے سے پہلے ہیلن طوفان سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں پھیلے ملبے کے ڈھیروں کو صاف کرنے کے لیے ٹرک 24 گھنٹے چل رہے ہیں۔
ڈی سینٹیس نے کہا کہ فلوریڈا میں نیشنل گارڈ کے تقریباً 9ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جو بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے تیار ہیں تھے اور بجلی کی ممکنہ بندش سے نمتنے کے لیے 50 ہزار بجلی گرڈ کے کارکنان کو بھی تیار رکھا گیا ہے۔
ڈی سینٹیس نے کہا کہ سرچ اور ریسکیو ٹیمیں طوفان کے گزرتے ہی حرکت میں آنے کے لیے تیار ہیں اور ضرورت پڑنے پر رات بھر کام کرتی رہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ تمام امدادی کارروائیاں رات کے وسط میں کی جائیں گی۔
ڈزنی ورلڈ، یونیورسل اسٹوڈیوز اور سی ورلڈ سمیت فلوریڈا کے بڑے تھیم پارکس طوفان سے پہلے بند کر دیے گئے تھے۔
فلوریڈا ہسپتال ایسوسی ایشن نے کہا کہ 19 ہسپتالوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔
ملٹن طوفان اٹلانٹک میں ریکارڈ کیا جانے والا تیسرا بدترین طوفان ہے جو صرف 24 گھنٹے کے دوران پہلی سے پانچویں کیٹیگری میں تبدیل ہو گیا۔