ذاکر نائیک کی شادی اور خواتین پر بات کی ویڈیو پر شوبز شخصیات کی تنقید
متعدد شوبز شخصیات نے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جانب سے مذہب اسلام میں مرد کو ایک سے زائد شادیاں کرنے کی اجازت پر بات کے دوران خواتین کے لیے استعمال کیے جانے پر والے الفاظ پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
اسلامی اسکالر و مبلغ نے مرد کو ایک سے زائد شادیوں کی اجازت پر بات کرتے ہوئے ایک موقع پر خواتین کے لیے ’بازاری‘ اور ’پبلک پراپرٹی‘ کا لفظ استعمال کیا۔
ذاکر نائیک نے تین دن قبل سندھ گورنر ہاؤس میں ہونے والی ایک تقریب میں مرد کو اسلام میں ایک سے زائد شادیاں کرنے کی اجازت کے سوال پر جواب دیا، جس دوران ایک موقع پر انہوں نے خواتین کے لیے نامناسب الفاظ بھی استعمال کیے۔
ذاکر نائیک نے اپنے جواب میں بتایا کہ دنیا میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے، صرف امریکا میں ہی 42 لاکھ خواتین مردوں کے مقابلے زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہر خاتون دنیا کے ایک مرد سے شادی کرے گی تو بھی دنیا میں لاکھوں خواتین کو شادی کے لیے مرد نہیں ملے گا اور صرف امریکا میں ہی 42 لاکھ خواتین کو شادی کے لیے مرد نہیں ملے گا۔
ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ جب امریکا کی 42 لاکھ خواتین کو شادی کے لیے مرد نہیں ملے گا تو ان کے پاس دو آپشنز رہ جائیں گے، جس میں سے پہلا یہ کہ وہ کسی شادی شدہ مرد سے ہی دوسری شادی کریں، دوسرا یہ کہ وہ ’بازاری‘ عورت یا ’پبلک پراپرٹی‘ بنی رہیں۔
ان کے مطابق دنیا کی ہر عزت دار خاتون کبھی بھی ’بازاری‘ نہیں بننا چاہے گی، وہ پہلے آپشن کا ہی انتخاب کرے گی، یعنی وہ کسی بھی مرد کی دوسری بیوی بن جائے گی۔
انہوں نے اپنی تقریر کے دوران اعتراف کیا کہ ”بازاری“ لفظ سخت ہے اور ان کی جانب سے خواتین کے لیے ”پبلک پراپرٹی“ کا انگریزی لفظ استعمال کرنے پر بھی لوگ ناراض ہوتے ہیں۔
اسلامی اسکالر کے مطابق دنیا میں خواتین کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بھی اسلام میں مردوں کو ایک سے زائد خواتین کے ساتھ شادی کی اجازت ہے اور اس کے علاوہ بھی دیگر کئی وجوہات ہیں۔
ان کی جانب سے خواتین کے لیے ’بازاری‘ اور ’پبلک پراپرٹی‘ کا لفظ استعمال کیے جانے پر متعدد شوبز شخصیات نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کوئی بھی خاتون پبلک پراپرٹی نہیں، وہ اپنی مرضی سے اپنی پسند کا شخص نہ ملنے تک شادی نہیں کر سکتی اور یہ اس کا حق ہے۔
ذاکر نائیک کی جانب سے خواتین کے لیے ’بازاری‘ اور ’پبلک پراپرٹی‘ کا لفظ استعمال کیے جانے پر گلوکار علی ظفر، اداکارہ عفت عمر، کامیڈین شفاعت علی اور ٹی وی میزبان ابصا کومل نے بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اسلامی اسکالر کو ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے۔
شوبز شخصیات نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس اور اسٹوریز میں لکھا کہ وہ ذاکر نائیک کا بے حد احترام کرتے ہیں لیکن ان کی جانب سے خواتین کے لیے ’بازاری اور پبلک پراپرٹی‘ جیسے الفاظ استعمال کرنا افسوس ناک عمل ہے۔
کچھ شخصیات نے ذاکر نائیک کے الفاظ پر سخت رد عمل دیتے ہوئے لکھا کہ اسلامی اسکالر اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔