انڈیکس میں 1478 پوائنٹس کا اضافہ، 85 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح عبور کر گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی زبردست تیزی کا رجحان برقرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1478 پوائنٹس بڑھ کر 85 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 10 بج کر 49 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 633 پوائنٹس اضافے کے بعد 84 ہزار 165 پر پہنچ گیا۔
بعد ازاں، دوپہر تقریباً 3 بج کر 30 منٹ پر انڈیکس مزید بہتری کے بعد 1478 پوائنٹس یا 1.77 فیصد بڑھ کر 85 ہزار 10 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
تاہم کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1378 پوائنٹس یا 1.65 فیصد اضافے کے ساتھ 84 ہزار 910 پر بند ہوا، جو آخری کاروباری روز 83 ہزار 531 پر پہنچا تھا۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ (بچت اسکیموں و ٹی بلز) کے گرتے ہوئے شرح منافع نے اسٹاک مارکیٹ میں دلچسپی میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ کم منافع نے سرمایہ کاروں کو زیادہ شرح منافع حاصل کرنے والی ایکویٹیز کی جانب راغب کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھے منافع کی تلاش میں مارکیٹ نے گزشتہ رات کراچی واقعے اور اسلام آباد میں سیاسی عدم استحکام کو نظر انداز کر دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ سگنل کے قریب آئی ای ڈی دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 افراد ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کا کہنا تھا کہ حصص میں زیادہ منافع کے پیش نظر اور اسٹرکچرل اصلاحات سے فائدہ اٹھانے والے انڈیکس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے روشنی ڈالی کہ توانائی کے شعبے کے اسٹاک جیسے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل)، پی ایس او اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے بعد بہتر کیش فلو کی وجہ سے فائدہ دیکھا۔
واضح رہے کہ 4 اکتوبر بروز جمعہ کو انڈیکس میں 810 پوائنٹس بڑھ کر 83 ہزار 531 پر بند ہوا تھا۔
اس سے قبل مہینے کے پہلے روز یکم اکتوبر کو انڈیکس 690 پوائنٹس بڑھ کر 81 ہزار 114 پر پہنچا تھا۔
30 ستمبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز مندی کا رجحان رہا تھا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 910 پوائنٹس کی تنزلی ہوئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام میں انڈیکس قدرے بحالی کے بعد 177 پوائنٹس یا 0.22 فیصد تنزلی سے 81 ہزار 114 پر آ گیا تھا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے کہا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پروگرام کی منظوری سے معیشت پر مثبت اثر پڑے گا کیونکہ اس سے بیرونی کھاتوں میں استحکام آئے گا۔
نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ریسرچ شہاب فاروق نے اس منفی رجحان کو مشرق وسطی میں مجموعی صورتحال کی وجہ قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ 26 ستمبر کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کے باوجود اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تیزی کا رجحان مندی میں تبدیل ہو گیا تھا اور انڈیکس میں 589 پوائنٹس کی کمی ہوئی تھی۔
اس سے ایک روز قبل بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 764 پوائنٹس اضافے سے 82 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی تھی۔