عدالت نے عمران خان کی بہنوں سمیت پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی
اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان، عظمی خان سمیت گزشتہ روز احتجاج کے دوران گرفتار کی گئیں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی خواتین کارکنوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔
پاکستان تحریک انصاف نے علیمہ خان، عظمی خان سمیت گزشتہ روز احتجاج کے دوران گرفتار کی گئیں خواتین ورکرز کی رہائی کے لیے درخواست دائر کی، درخواست پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے دائر کی گئی۔
سیشن جج نے درخواست پر آج ہی سماعت کے لیے ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا کے پاس ارسال کی جنہوں نے خالد یوسف چوہدری کی وساطت سے دائر درخواست پر سماعت کی،
درخواست گزار وکیل فیصل فرید چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، دلائل سننے کے بعد عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خانم اور ڈاکٹر عظمی کی بازیابی کے لیے فہیم داد کو بیلف مقرر کردیا اور پیر7 اکتوبر کو بیلف رپورٹ طلب کرلی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ حلیمہ خان اور عظمی خان کو کل ڈی چوک سے حراست میں کیا گیا، ابھی تک انھیں کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ کسی مقدمے کے بارے میں بتایا گیا ہے، پولیس نے دونوں بہنوں کو غیر قانونی طور پر اپنے پاس حراست میں رکھا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت بیلف مقرر کر کے انھیں پولیس کی غیر قانونی حرست سے بازایاب کروائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا اور اب تک بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں سمیت 30 افراد کو ڈی چوک سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔