وفاقی حکومت نے محکمہ بہبود آبادی کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا
وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت قومی ادارہ برائے بہبود آبادی کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق حکومتی ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ سے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت تجویز کی منظوری لی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے پر عمل درآمد کی ذمہ داری وفاقی وزارت صحت کو دی گئی ہے اور فیصلہ وفاقی حکومت کاحجم کم کرنے کے پیش نظرکیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رائٹ سائزنگ اقدامات میں مختلف اداروں کی بندش اور نجکاری شامل ہے جبکہ مختلف اداروں اور ڈویژنز کو ضم کرنے سمیت دیگر اقدامات بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت نے پہلے مرحلے میں 5 وفاقی وزارتوں کے مختلف اداروں کو بند کرنے کا پلان بنایا ہے جس کے تحت پہلے ہی متعدد اداروں کو بند کرنے کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔
وزارت صنعت وپیداوار کے ادارے کراچی ٹولز ڈائز اینڈ مولڈز سینٹر اور نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن بند کرنےکی تجویز ہے۔
اسی طرح پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنس سینٹر اورٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ اسکل ڈیولپمنٹ کمپنی کو بھی بند کرنے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں جبکہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی نجکاری کرنے یا اسےختم کرنے کی تجویز بھی دی جا چکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن اور نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کو بند کرنے کے لیے بھی وزارت صنعت وپیداوار کو ٹاسک دیا ہوا ہے۔
یادر ہے کہ شہباز حکومت نے ’رائٹ سائزنگ‘ کے نام سے ایک منصوبہ بنایا ہے جس میں تحت مختلف اداروں کی نجکاری، غیر ضروری محکموں کی بندش شامل ہے جب کہ حکومت کا بنیادی ہدف اس منصوبے سے اربوں روپے کی بچت کرنا ہے۔