• KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm

آرمی چیف نے معاشی ترقی کیلئے ذاتی کوششیں کیں، وزیراعظم

شائع September 28, 2024
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی ترقی کے لیے ذاتی کوششیں کیں، سپہ سالار نے برادر ملک کا دورہ کر کے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے پروگرام سے متعلق بات کی۔

لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ اجلاس کے موقع پر مختلف سربراہان مملکت سے ملاقات ہوئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سوزمظالم ڈھائے جارہے ہیں، فلسطین کی آزاد ریاست کا فی الفور قیام ضروری ہے، فلسطین میں فوری جنگ بندی کی جائے، فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کی نمائندگی ملنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ القدس کو فلسطین کادارالخلافہ بنانا ہے، سعودی فرمانروا فلسطین کے معاملے میں قائدانہ کردار اداکر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری 100سال سے اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، اقوام متحدہ میں برہان وانی کانام لیا، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچا کرواپس لائے، ایم ڈی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی، ڈاکٹر یونس،کیئر اسٹارمراور طیب اردوان سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف نمائندے نے لکھاکہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے، پاکستان میں بدترین مہنگائی کا بوجھ کم ہورہا ہے، معاشی ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، امارات،چین کی مدد کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام نہ ملتا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی ترقی کے لیے ذاتی کوششیں کیں، آرمی چیف نے برادر ملک کا دورہ کر کے آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق بات کی، امید ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا، ٹیکس بیس بڑھاناہوگا، عام آدمی 70سال سے قربانیاں دے رہا ہے، معیشت کے لیے اشرافیہ کی قربانی دینے کا وقت ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ 9 مئی ناقابل معافی جرم ہے، سوشل میڈیا پر گھٹیا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، گزشتہ حکومت نے چین کے ساتھ تعلقات تباہ کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024