• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

پی ٹی آئی کے جلسوں کو حکومت خود کامیاب بناتی ہے، شاہد خاقان عباسی

شائع September 28, 2024
سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی — فوٹو: ڈان نیوز
سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسوں کو حکومت خود کامیاب بناتی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے غلط قانون بنایا اور آج جو قانون بنا رہے ہیں وہ اسی قانون کے تحت جیل میں ہوں گے، جس ملک میں سیاسی آزادی نہیں ہو گی وہاں جبر ہو گا، ترمیم میں جو باتیں لکھی ہیں وہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو گی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کبھی کسی نے کہا ہے اس سے پہلے کسی جج، کسی صدر نے کہ ملک میں آئینی عدالت ہو گی، آج سپریم کورٹ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ایک جج سپریم کورٹ کا چیف جسٹس نا بن پائے، وزیر قانون نے جو ایک ترمیم کا ڈرافٹ وکلاء کو دیا اس میں عوامی مسائل کا کوئی ایک لفظ بھی نہیں تھا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائض عیسی جب اصول کی بات کرتے تھے ان کے ساتھ تھا، وزیر اعلی خیبرپختونخوا اگر قانون توڑ رہے ہیں تو ان کو گرفتار کریں، خیبر پختونخوا کی حکومت پہلے بھی کرپٹ تھی اور آج بھی کرپٹ ہے، وہاں کی اپوزیشن اس کو اجاگر کرے، میاں نواز شریف کی دو حکومتیں ہیں، جو کچھ ہو رہا ہے وہ ان کی مرضی سے ہو رہا ہو گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میاں نواز شریف کو خاموشی توڑنی ہو گی بتانا ہو گا کہ جو ترمیم ہو رہی ہے وہ اس کے حق میں ہیں یا نہیں، جو کچھ بھی غلط ہو گا اس کا بوجھ میاں نواز شریف کے کندھوں پر ہی آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے جلسوں کو حکومت خود کامیاب بناتی ہے، جلسہ اب سینما کے شو کی طرح ہو گیا ہے جو ایک مخصوص وقت کے لیے ہو گا۔

سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کی وجہ سیاسی جماعتوں میں سوچ بچار کا نہ ہونا ہے، ہر جماعت کی کوشش ہوتی ہے وہ حکومت میں آجائیں تو سب ٹھیک کر لیں گے لیکن ان میں حالات سدھارنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور نہ گنجائش۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین میں تین مقامات پر خواتین کو مساوات کا یقین دلایاگیا۔ اس حوالے سے بہت سے قوانین بھی بنے لیکن مسئلہ عملدرآمد کا ہے جو نہیں ہوتا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024