ایران سے جان کو شدید خطرہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں ایران سے جان کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
ترک نیوز ایجنسی ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار نے ٹروتھ سوشل پر کہا کہ ’ایران کی طرف سے میری جان کو شدید خطرہ ہے۔ ایران کی جانب سے پہلے ہی ایسی کوششیں کی گئی ہیں جو کامیاب نہیں ہوئیں، لیکن وہ دوبارہ کوشش کریں گے، جبکہ پوری امریکی فوج دیکھ رہی ہے اور انتظار کر رہی ہے۔‘
ٹرمپ نے سیکرٹ سروس کے لیے اضافی فنڈنگ کی متفقہ طور پر منظوری دینے پر امریکی کانگریس کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ اب وہ پہلے سے کہیں زیادہ آدمیوں، بندوقوں اور ہتھیاروں سے گھرے ہوئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب 15 ستمبر کو فلوریڈا میں ان کے مقام کے قریب گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں، تاہم بعد میں حکام نے تصدیق کی تھی کہ وہ محفوظ ہیں۔
15 ستمبر کا واقعہ، جس کے بارے میں حکام نے کہا ہے کہ اسے قاتلانہ حملے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اتنے مہینوں میں دوسرا موقع تھا کہ کسی نے سابق صدر کو قتل کرنے کی کوشش کی۔
13 جولائی کو پنسلوینیا میں ایک سیاسی ریلی کے دوران فائرنگ سے ٹرمپ اس وقت معمولی زخمی ہو گئے تھے جب ایک گولی ان کے کان میں لگی۔ 20 سالہ شوٹر تھامس میتھیو کروکس اس وقت مارا گیا تھا جب سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے جوابی فائرنگ کی۔
ٹرمپ کو تہران کی طرف سے قتل کے حقیقی خطرے سے خبردار کردیا گیا
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کی جانب سے بیان جاری کیا گیا کہ سابق صدر کو نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر کی طرف سے بریفنگ دی گئی جس کے بارے میں حکام نے ایران کی طرف سے ان کے قتل اور امریکا کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ’حقیقی اور مخصوص خطرات‘ کے طور پر بیان کیا۔
ٹرمپ مہم کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر اسٹیون شیونگ نے بیان میں کہا کہ ’انٹیلی جنس حکام نے شناخت کیا ہے کہ ان مسلسل اور مربوط حملوں میں پچھلے چند ماہ میں اضافہ ہوا ہے، اور تمام ایجنسیوں کے قانون نافذ کرنے والے اہلکار صدر ٹرمپ کے تحفظ کو یقینی بنانے اور انتخابات کو مداخلت سے پاک رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
اسٹیون شیونگ نے کہا کہ ’ایران میں دہشت گرد حکومت کو کاملا ہیرس کی کمزوری پسند ہے اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طاقت اور عزم سے خوفزدہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ امریکی عوام کے لیے لڑنے اور امریکا کو دوبارہ عظیم بنانے کے لیے کسی چیز کو روکنے یا اس کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔‘