وزیراعظم کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات، غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جارحانہ کارروائیوں پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کی مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے غیر مشروط فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی۔
وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے ’مستقبل کی سربراہی‘ کانفرنس کے انعقاد کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس کے نتائج سے ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقیاتی اہداف اور موسمیاتی اہداف کے نفاذ کے لیے مالیاتی خلا اور نظام کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
شہباز شریف نے سیکریٹری جنرل کو جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جارحانہ کارروائیوں پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کیا اور جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تنازع کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے سیکریٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کریں۔
وزیراعظم نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کی مہم کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل کا احتساب کرے۔
انہوں نے اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
شہباز شریف نے سال 26۔2025 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی فعال شمولیت کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے امن مشن میں شرکت اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کے لیے پاکستان کے کردار پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔