• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پنجاب: پاکپتن میں روڈ پر ڈکیتی کے دوران لڑکی کا گینگ ریپ

شائع September 24, 2024
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

پنجاب کے ضلع پاکپتن کے گاؤں ملک رحمو کے قریب ایک نوجوان لڑکی کا اس کے رشتہ دار خاندان کی موجودگی میں روڈ پر ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں نے مبینہ طور پر کا گینگ ریپ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب بہاولنگر کا رہائشی اپنی اہلیہ، ایک بیٹے اور ایک نابالغ بیٹی، ایک بہن اور 17 سالہ بھانجی کے ساتھ پاکپتن میں فیملی دوستوں سے ملنے گیا۔

یہ خاندان اتوار کو دوپہر کو اپنی گاڑی میں پاکپتن روانہ ہوا، وہ سب سے پہلے ایک خاندانی دوست کے والد کی موت پر تعزیت کے لیے گاؤں مستقیم جھونکا گئے، بعد ازاں وہ پاکپتن کے محلہ عبداللہ شاہ میں ایک اور فیملی سے ملنے گئے۔

رات 11 بجے کے قریب کھانے کے بعد اہل خانہ اپنی گاڑی میں بہاولنگر روانہ ہوگئے، واپس جاتے ہوئے ملک رحمو گاؤں کے قریب ان کی کار کو 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے گاؤں کی سڑک کے بیچ میں روک لیا، ایک شخص گاڑی چلا رہا تھا، جن کا بیٹا برابر والی سیٹ پر بیٹھا تھا جبکہ گاڑی چلانے والے شخص کی بیوی، بیٹی، بہن اور نوعمر بھتیجی پچھلی سیٹ پر بیٹھی تھیں۔

ملزمان نے پہلے ان سے موبائل فون اور کار کی چابیاں چھینیں، پھر انہوں نے خواتین کو گاڑی سے اتار کر ان سے نقدی اور طلائی زیورات چھین لیے۔

تقریباً 20 منٹ کے بعد 2مسلح ملزمان اس شخص کی بھانجی کو سڑک کے کنارے مکئی کے کھیتوں میں لے گئے جہاں انہوں نے لڑکی کا گینگ ریپ کیا جبکہ ڈاکوؤں کے 2 ساتھیوں نے خاندان کو سڑک کے کنارے یرغمال بنایا، لڑکی کی مدد کے لیے پکارنے کے باوجود گھر والے اسے بچانے میں ناکام رہے۔

پاکپتن کے علاقے صدر میں پیش آنے والا یہ واقعہ 50 منٹ تک جاری رہا جس میں 35 منٹ تک تشدد اور گینگ ریپ کیا گیا، تاہم ان کی مدد کرنے والا کوئی نہیں تھا، لڑکی مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی ان کی مدد نہیں کرسکا۔

ملزمان نے اہل خانہ سے 67 ہزار روپے نقدی، 2 موبائل فون اور 70 ہزار روپے کے طلائی زیورات بھی چھین لیے۔

ڈکیتی اور گینگ ریپ کے بعد ملزمان گاڑی کی چابیاں سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے۔

خاندان قریبی فارم ہاؤس گیا جس کے مالک نے پولیس ایمرجنسی 15 پر کال کی، پولیس ایک گھنٹے بعد جائے وقوع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کئے۔

متاثرہ لڑکی کو طبی معائنے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاکپتن منتقل کر دیا گیا۔

صدر پولیس نے لڑکی کی آنٹی کی شکایت پر 4 نامعلوم ملزمان کے خلاف پی پی سی کی دفعہ 391 (ڈکیتی) اور دفعہ 375/اے (گینگ ریپ) کے تحت مقدمہ درج کیا، جو گاڑی میں موجود تھیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر طارق ولایت نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے سی آئی اے، ایس پی انویسٹی گیشن شاہدہ نورین اور کچھ خفیہ افسران کے ماتحت تین تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لڑکی کو کونسلنگ کے بعد گھر بھیج دیا گیا اور دعویٰ کیا کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی (پی ایف ایس اے) کی ٹیموں اور پولیس کو اس کیس میں اہم لیڈ ملی ہے اور جلد ہی گرفتاریاں کی جائیں گی۔

ریجنل پولیس افسر محبوب رشید نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندان سے ملاقات کی، انہوں نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024