سوات: غیرملکی سفرا کی سیکیورٹی پر مامور پولیس وین کے قریب دھماکا، ایک اہلکار شہید
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں غیرملکی سفرا کے قافلے کی سیکیورٹی پر مامور پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کم از کم ایک اہلکار شہید اور چار زخمی ہو گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق سوات میں مالم جبہ روڈ پر واقع جہان آباد کے علاقے میں پولیس وین میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہو گئے۔
زخمی اہلکاروں کو فوری ہسپتقل منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
شہید اہلکار کی شناخت کانسٹیبل برہان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں سب انسپکٹر سرزمین، کانسٹیبل امان اللہ، کانسٹیبل حبیب گل اور ڈرائیور رحمت اللہ شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سوات کے ضلعی پولیس افسر زاہد اللہ خان نے بتایا کہ سفارت کار مقامی چیمبر آف کامرس کی دعوت پر وادی سوات کے علاقے کا دورہ کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کا جو دستہ قافلے کی قیادت کر رہا تھا، وہ سڑک کے کنارے نصب بم سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور چار زخمی ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ قافلے میں موجود تمام تقریباً درجن سفارت کار محفوظ تھے اور واپس اسلام آباد جا رہے ہیں۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس محمد علی گنڈا پور نے رائٹرز کو اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تمام سفیر حملے میں محفوظ رہے اور اسلام آباد روانگی سے قبل انہیں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق قافلے میں انڈونیشیا، پرتگال، قازقستان، بوسنیا ہرزی گوینیا، زمبابوے، روانڈا، ترکمانستان، ویتنام، ایران، روس اور تاجکستان کے سفیر شامل تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
سفارت کاروں کا گروپ بحفاظت اسلام آباد پہنچ گیا ہے، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ نے غیرملکی سفرا کے قافلے میں شریک گاڑی پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج مالم جبہ اور سوات کے دورے کے بعد اسلام آباد جانے والے سفارت کاروں کے گروپ کے ساتھ واقعہ رونما ہوا جب آگے جانے والی اسکاؤٹ پولیس کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں پولیس کا جانی نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سفارت کاروں کا گروپ بحفاظت اسلام آباد پہنچ گیا ہے اور ہماری ہمدردیاں اس واقعے میں شہید پولیس اہلکار اور تین زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر فخر کرتے ہیں جو دہشت گردوں کے خلاف ثابت قدم رہتے ہیں اور اس طرح کی کارروائیاں پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عزم سے باز نہیں رکھ پائیں گی۔
ابھی تک کسی نے بھی اس حملے کی ذمےداری قبول نہیں کی۔
صدر اور وزیر اعظم کا اظہار مذمت
صدر مملکت آصف زرداری نے سوات میں پولیس وین کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں شہید پولیس اہلکار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ورثا سے اظہارِ افسوس کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دہشتگرد عناصر ناصرف ملک و قوم بلکہ اِنسانیت کے دُشمن ہیں۔
انہوں نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مالم جبہ میں پولیس موبائل پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکار کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پولیس کی لازوال قربانیوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے اور یہ بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔
وزیر اعظم نے حملے میں زخمی اہلکاروں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کے اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے دھماکے میں ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر تعزیت کرتے ہوئے شہید اہلکار کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں، شہید کے اہل خانہ کی بھر پور مالی معاونت کی جائے گی اور انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے پولیس نے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے پولیس جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکام رہی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت امن کے قیام میں مخلص نہیں ہے اور ان کا رویہ دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے، سوات میں پولیس پر حملہ اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے۔