• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

شعیب شاہین، انسداد دہشتگردی عدالت نے ضمانت منظور ہونے کے بعد رہا

شائع September 14, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سِپرا کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرنے کے بعد رہنما پی ٹی آئی کو رہا کردیا گیا۔

قبل ازیں عدالت نے شعیب شاہین کی ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم ، شعیب شاہین، زین قریشی سمیت دیگر گرفتار رہنماؤں کی درخواست ضمانت کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کےجج طاہر عباس سپرا نے کی۔

اس موقع پر وکلا ریاست علی آزاد، عمیر بلوچ اور تفتیشی افسر و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

پی ٹی آئی ایم این ایز کی جانب سے ریاست حسین آزاد، عادل قاضی ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شعیب شاہین اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں، ایک مقدمے میں ضمانت پر جبکہ دوسرے میں جسمانی ریمانڈ تھا وہ ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔

تین مقدمات میں سے دو کا ریکارڈ عدالت پیش کیا گیا، اس موقع پر سماعت میں وقفہ کر دیا گیا۔

وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت پیش ہوئے۔

ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ریکارڈ آگیا ہے، کچھ گزارشات کرنی ہیں، جس پر جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ پراسیکیوٹر نہیں آیا تو ایک دن کی بات ہے سماعت ایک دن بعد ہو جائے گی۔

ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اراکین قومی اسمبلی سب جیل میں ہیں مگر شعیب شاہین اور دیگر ورکرز تو جیل میں ہیں، دو ممبر اسلام آباد بار کے سینئر ممبران ہیں، عدالت اس چیز کو دیکھے کہ یہ ایف آئی آر سسٹین ایبل ہے ؟

ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں پولیس والے کو مارنے کا ذکر ہے مگر ساتھ میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود نہیں ہے، شعیب شاہین پر پستول کا الزام ہے مگر ریکوری ایک ڈنڈے کی ہوئی ہے۔

جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ ڈنڈے کی ریکوری کہاں لکھی ہوئی ہے، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے تفتیشی افسر نے بتایا کہ شعیب شاہین سے ڈنڈا ریکور کیا ہے۔

جج طاہرعباس سِپرا نے شیرافضل، شیخ وقاص، احمد چٹھہ، احمد علی کی درخواست ضمانت پر سماعت کرنے سے معذرت کرلی۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ شعیب شاہین کی حد تک درخواست ضمانت پر کوشش کرتا ہوں آج فیصلہ کر دوں، شیرافضل، شیخ وقاص، احمد چٹھہ، احمد علی کا گھر ویسے ہی سب جیل قرار دیا گیا ہے۔

عدالت نے شیر افضل، شیخ وقاص، احمد چٹھہ، احمد علی کی درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

بعد ازاں، انسداد دِہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔

شیر افضل، شیخ وقاص، احمد چٹھہ، احمدعلی کی درخواست ضمانت پر سماعت اےٹی سی جج ابو الحسنات ذوالقرنین کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار ارکان کے لیے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دے دیا تھا۔

قبل ازیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

یاد رہے کہ 10 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے پی ٹی آئی کے رہنماؤں رکن قومی اسمبلی زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، ایم این اے نسیم الرحمٰن اور شاہ احمد خٹک کو گرفتار کرلیا تھا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024