• KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am
  • KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اسلام آباد سے پشاور پہنچ گئے

شائع September 10, 2024
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور 8 گھنٹے غائب رہنے کے بعد منظر عام پر آگئے اور اسلام آباد سے پشاور پہنچ گئے، وہ پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کریں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق علی امین گنڈا پور آج ہونے والے خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا رات گئے اسلام آباد سے پشاور کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی آج ہوگا۔

دریں اثنا، وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور سے اب تک پارٹی قیادت کا رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور 4کروڑ عوام کے منتخب نمائندے ہیں، ان کے ساتھ غیر آئینی سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا، خیبر پختونخوا کے عوام اپنے وزیر اعلی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مینا خان آفریدی نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کسی بھی غیر آئینی اقدام سے باز رہے، علی امین گنڈاپور کو نقصان پہنچانے والے اس کے نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا حکومت غیر آئینی اقدام کی بھرپور مخالفت کرے گی، غیر آئینی وفاقی حکومت ملک کے امن کی دشمن ہے، ملک میں انتشار کا ان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا تھا، بعد ازاں، پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے رکن قومی اسمبلی زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، ایم این اے نسیم الرحمٰن، شاہ احمد خٹک اور ‏سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمر ایوب اور زرتاج گل کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کا بھی امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سیف نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر علی امین گنڈاپور نے کوئی قابل اعتراض بات کی ہے تو اس کے لیے قانون موجود ہے، آپ تقریر کے اقتباسات پیش کریں اور پھر عدالت اس پر فیصلہ کرے گی لیکن اس کی بنیاد پر اتنے سینئر اراکین کی پارلیمنٹ ہاؤس کے دروازے سے گرفتاری پی ٹی آئی کو تو کرش نہیں کر سکتی لیکن یہ ملک کی جمہوریت کو ضرور نقصان پہنچائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایک طرف صدر اور وزیراعظم نے کالے قانون کو منظور کرانے کے لیے ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس میں اپنی اتحادی جماعتوں کو عشائیے پر بلایا ہوا ہے جبکہ دوسری طرف پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پارلیمنٹ ہاؤس سے گرفتار کیا جا رہا ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے اطلاعات آ رہی ہیں کہ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے لیکن کیا کبھی پاکستان کی تاریخ میں ایسا ہوا ہے کہ منتخب وزیر اعلیٰ کو اسلام آباد سے گرفتار کریں، ان لوگوں نے انتہا کردی ہے اور یہ سب کچھ انہیں لے ڈوبے گا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024