• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm

کراچی کے چڑیا گھر کی آخری شیرنی زندگی کی بازی ہار گئی

شائع September 7, 2024
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کراچی کے چڑیا گھر نے شیر کی فیملی کی آخری زندہ ماندہ شیرنی کو کھو دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بوڑھی بنگال شیرنی کچھ عرصے تک شدید بیمار رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئی، اب چڑیا گھر میں دو شیرنیاں، ایک شیر، اور ایک جوڑا شیر باقی ہے۔

چڑیا گھر کے حکام کے مطابق ’وہ چڑیا گھر کے خاندان کی سب سے پرانی رکن تھی، حالیہ ہفتوں میں شیرنی کو متعدد صحت کی پیچیدگیاں پیدا لاحق تھیں، شیرنی کو درکار علاج فراہم کیا گیا، لیکن وہ صحت یاب نہیں ہو سکی‘۔

حکام نے مزید بتایا کہ ’حال ہی میں ہم نے ایک بوڑھی شیرنی کو بچانے میں کامیابی حاصل کی، جس کی حالت اتنی بگڑ چکی تھی کہ ہم نے سوچا تھا کہ وہ مر جائے گی‘۔

چڑیا گھر کے ڈائریکٹر تبصرے کے لیے موجود نہیں تھے، جبکہ ذرائع نے بتایا کہ بنگالی شیرنی نے طویل عرصے تک تنہائی کی زندگی گزاری تھی، چڑیا گھر کے شیر خاندان کے دیگر ارکان بشمول ایک درآمد شدہ جوڑا اور لاہور سے جانوروں کے تبادلہ پروگرام کے تحت لائی گئی ایک بڑی بلی، وقت کے ساتھ ساتھ وفات پا گئی۔

ذرائع نے مزید بتایا اگرچہ چڑیا گھر نے مختلف اوقات میں بنگالی شیروں کے کئی جوڑوں کی دیکھ بھال کی، لیکن اس سہولت نے دہائیوں میں اس نسل میں کبھی بھی پیدائش نہیں دیکھی۔

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر چڑیا گھر کے ایک اہلکار نے بتایا شیروں کا معاملہ تھوڑا مختلف تھا، اس نسل میں چند پیدائشیں ہوئی ہیں، لیکن یا تو بچوں کا بچنا ممکن نہیں ہو سکا یا وہ غائب ہو گئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حال ہی میں چڑیا گھر کی شیرنی کے ہاں پیدا ہونے والے بچے زندہ رہ سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 16 نومبر 2024
کارٹون : 15 نومبر 2024