’حق دو تحریک‘ کے سربراہ کا گوادر میں ایک ہفتے سے جاری دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان
حق دو تحریک (ایچ ڈی ٹی )کے ترجمان کے مطابق مولانا ہدایت الرحمٰن نے جمعرات کو رات گئے پیش رفت میں گوادر میں مکران کوسٹل ہائی وے پر سربندن کے قریب ایک ہفتے سے جاری دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان کیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دھرنے کے باعث کراچی کو گوادر سے ملانے والی مرکزی شاہراہ پر آمدورفت معطل ہونے، ٹرانسپورٹرز، مسافروں اور تربت میں جاری مذہبی اجتماع کو درپیش مشکلات کی وجہ سے ایک ہفتے تک مؤخر کیا گیا ہے۔
ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پسنی‘ میں 11 ستمبر اور ’اورمارا زیرو پوائنٹ‘ پر 19 ستمبر کو دھرنا دیا جائے گا، جب کہ مطالبات نہ مانے گئے تو پر غیر معینہ مدت کے لیے ایک بڑا دھرنا دیا جائےگا۔
قبل ازیں قبل ’حق دو تحریک‘ نے کوسٹل ہائے وے پر دھرنا دیا تھا جس سے ایران کے ساتھ تجارت متاثر ہونے کے ساتھ گوادر اور بلوچستان کے دیگر اضلاع کے درمیان آمدورفت بھی معطل ہوگئی تھی۔
مولانا ہدایت الرحٰمن اور حق دو تحریک کے چیئرمین حسین واڈیلا کی قیادت میں گوادر سے ریلی کا آغاز ہوا تھا جس نے ہائی وے پہنچنے پر سینکڑوں مظاہرین کی صورت میں دھرنے کی شکل اختیار کی تھی۔
گزشتہ ہفتے مولانا ہدایت الرحٰمن کے اعلان کردہ دھرنے کی وجہ سے مسافر بسوں، ٹرکوں اور دوسرے گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد ہائی وے پر پھنس گئی تھی۔
جبکہ دھرنے کے باعث ایران سے گبد اور سرحد سے ملحقہ دوسرے داخلی راستوں کے ذریعے ہونے والی تجارت معطل ہوگئی تھی۔
واضح رہے حق دو تحریک کے رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے گوادر کے شہری معاملات میں فوجی اہلکاروں کی مبینہ مداخلت کی وجہ سے احتجاج کا اعلان کیا تھا، انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ سرکاری افسران کے تمام تبادلے اور تعیناتیاں عوامی نمائندوں سے مشاورت سےکی جائیں۔
تحریک کے دیگر مطالبات میں بلوچستان میں غیر قانونی ٹرالنگ پر پابندی اور ایران کے ساتھ ’کونٹانی ہور کراسنگ پوائنٹ‘ کے ذریعے تجارت کو بحال کرنا، ضلع گوادر سے تعلق رکھنے والے تمام لاپتا افراد کی بازیابی شامل ہے۔