اسلام آباد: پی ٹی آئی کو 8 ستمبر کے جلسے کیلئے این او سی جاری، 41 شرائط عائد
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 8 ستمبر کے جلسے کے لیے این او سی جاری کردیا تاہم نوٹی فکیشن میں 41 شرائط عائد کی گئی ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ کی جانب پی ٹی آئی کے 8 ستمبر کے جلسے کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں 41 مختلف شرائط عائد کی گئی ہیں۔
نوٹی فکیشن میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے باضابطہ روٹ پلان بھی جاری کیا گیا ہے، خیبرپختونخوا اور پنجاب سے بذریعہ موٹر وے آنے والوں کے نقشے جاری کیے گئے ہیں۔
مقامی انتظامیہ کی جانب سے پنجاب سے بذریعہ جی ٹی روڑ آنے والے کارکنان کے لیے الگ روٹ جاری کیے گئے ہیں، اسلام آباد، راولپنڈی اور مری کے لیے بھی الگ الگ روٹ پلان جاری کردیا گیا۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق دوران جلسہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، جلسے کا آغاز 4 بجے اور اختتام شام 7 بجے تک ہوگا، جلسے کی اجازت ہوگی لیکن کسی قسم کے دھرنے کی اجازت نہ ہوگی۔
نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا کہ اجازت صرف 8 ستمبر کے لیے ہے منتظمین اسی رات کارکنان کی واپسی یقینی بنائیں گے جب کہ آرگنائزر جلسے کی انٹرنل سیکیورٹی کے ذمہ دار ہوں گے اور ریاست مخالف یا مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر یا نعروں کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس سے قبل، اسلام آباد کی انتظامیہ نے سخت شرائط کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کو 8 ستمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی، انتظامیہ کی جانب سے 40 ہدایات کے ساتھ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے 22 اگست کا این او سی مذہبی جماعتوں کی احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیا، 8 ستمبر کو انتظامیہ جلسے کو سیکیورٹی فراہم کرے گی۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی کردیا تھا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اعظم سواتی اور چیئرمین بیرسٹر گوہر نے عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
بعد ازاں، 23 اگست کو عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اسلام آباد کا جلسہ کرتے تو دوبارہ 9 مئی کے گلے پڑنے کا خدشہ تھا۔