• KHI: Asr 4:53pm Maghrib 6:36pm
  • LHR: Asr 4:24pm Maghrib 6:08pm
  • ISB: Asr 4:29pm Maghrib 6:14pm
  • KHI: Asr 4:53pm Maghrib 6:36pm
  • LHR: Asr 4:24pm Maghrib 6:08pm
  • ISB: Asr 4:29pm Maghrib 6:14pm

لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے رشتہ دار بحفاظت گھر واپس پہنچ گئے

شائع August 31, 2024
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاک فوج کے اغوا ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے 3 رشتہ دار بحفاظت گھر واپس پہنچ گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے 3 رشتہ داروں کو رہا کرا لیا گیا ہے اور لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے رشتہ دار بحفاظت گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ مغویوں کی رہائی کے لیے قبائلی عمائدین نے کردار ادا کیا۔

واضح رہے کہ 28 اگست کو ضلع ڈیرہ اسمعیل خان میں اپنے والد کی وفات پر لوگوں سے ملاقات کرنے کے دوران ایک سینئر فوجی افسر کو ان کے دو بھائیوں سمیت مشتبہ دہشتگردوں نے اغوا کرلیا تھا، پولیس نے واقعے کی تصدیق کی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ آرمی افسر اور ان کے دو بھائی نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ملازم ہیں، تینوں ڈیرہ اسمعٰیل خان کی تحصیل کولاچی کے محلے خادر خیل کی مسجد میں موجود تھے، جہاں شہری ان کے والد کے انتقال پر تعزیت کے لیے آرہے تھے کہ اسی دوران اسلحے کے زور پر مشتبہ عسکریت پسندوں نے انہیں اغوا کیا۔

تینوں افسران والد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے آبائی علاقے پہنچے تھے، جو 27 اگست کو ادا کی گئی تھی۔

30 اگست کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ڈیرہ اسمٰعیل خان سے اغوا کیے گئے اعلیٰ فوجی افسر سمیت 2 افراد کی ویڈیوز جاری کی تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الگ الگ ویڈیوز میں اغوا کیے گئے 2 افراد نے بتایا کہ وہ ’حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں‘ سے ’بہت دور‘ ہیں۔

دونوں بھائیوں کو کالے کپڑے کے سامنے بیٹھے ہوئے دیکھا گیا، جن کے چاروں طرف بندوق بردار افراد موجود ہیں، تاہم ان کے چہرے چھپے ہوئے تھے۔

دونوں افراد کا کہنا تھا کہ ہم محفوظ ہیں اور حکومت کے (زیر کنٹرول) علاقوں سے دور اور طالبان کی تحویل میں ہیں، ہم حکومت اور اعلیٰ حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری رہائی کو یقینی بنانے کے لیے طالبان کے مطالبات کو جلد از جلد تسلیم کیا جائے۔

انہوں نے اپنے رشتہ داروں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر ان کے اغوا کے بارے میں کچھ بھی پوسٹ نہ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 15 ستمبر 2024
کارٹون : 13 ستمبر 2024