سمندری طوفان ’اسنیٰ‘ کا فاصلہ کراچی سے مزید بڑھ گیا
مشرقی بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان ’اسنی‘ کا فاصلہ کراچی سے مزید بڑھ گیا جبکہ محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب کے اوپر موجود سمندری طوفان کے حوالے سے آٹھواں الرٹ جاری کردیا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان اس وقت کراچی کے جنوب مغرب میں 370 کلومیٹر کی دوری پر موجود ہے۔
طوفان اورماڑہ سے 250 کلومیٹر جبکہ گوادر سے 260 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
لسبیلہ، آواران، اورماڑہ، پسنی، گوادر، جیونی، تربت، پنجگور اور گردونواح میں کل رات تک بارش جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شدید بارشوں سے مکران کے ساحلی علاقوں اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوسکتا ہے۔
یکم ستمبر تک سمندر 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے سبب ناہموار سے لے کر بہت ناہموار رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ سندھ کے ماہی گیر کل سے سمندر میں اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔
قبل ازیں محکمہ موسمیات کی جانب سے دوپہر ایک بجے جاری کیے گئے الرٹ کے مطابق سندھ کے ساحل سے شمال مشرقی بحیرہ عرب پر بننے والا طوفان گزشتہ 6 گھنٹوں کے دوران مسلسل مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے، جو اب کراچی سے تقریباً 230 کلومیٹر دور، اورماڑہ سے 180 کلومیٹر اور گوادر سے 300 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
چھٹے الرٹ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ 9 گھنٹوں کے دوران طوفان کا رخ مزید مغرب کی جانب بڑھا اور اب یہ کراچی کے جنوب مغرب میں تقریباً 200 کلومیٹر، اورماڑہ سے 220 کلومیٹر اور گوادر سے 380 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
سمندری طوفان کے زیر اثر آج کراچی کے علاوہ سجاول، ٹھٹہ، بدین، حیدرآباد، جامشورو، دادو اور قمبر شہداد کوٹ کے اضلاع میں ہلکی یا گرج چمک کے ساتھ مزید بارشوں کا امکان ہے۔
جاری الرٹ کے مطابق طوفان کے زیر اثر 70 کلومیٹر فی گھنٹہ 80 کلومیٹر فی گھنٹہ تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے جب کہ بلوچستان میں حب، لسبیلہ، آوران، کیچ اور گودار میں کل رات تک موسلا دھار بارشیں ہوسکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شدید بارشوں سے مکران کے ساحلی علاقوں میں نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے۔
الرٹ میں بتایا گیا کہ سمندری حالات 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ خراب رہنے کا امکان ہے، سندھ کے ماہی گیروں کو آج تک اور بلوچستان کے ماہی گیروں کو کل تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید بتایا کہ محکمہ موسمیات کا کراچی میں سائیکلون وارننگ سینٹر سسٹم کی کڑی نگرانی کر رہا ہے اور اپ ڈیٹ جاری کرے گا، متعلقہ حکام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ایڈوائزری کے ذریعے خود کو باخبر رکھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات محکمہ موسمیات نے بتایا تھا کہ ڈیپ ڈپریشن اب سائیکلون اسنیٰ کی صورت اختیار کرگیا، جو کراچی سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے، اس وقت اس کے زیر اثر شہر میں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
قبل ازیں، چیف میٹرولوجسٹ نے کہا تھا کہ بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا، رات میں تیز اسپیل متوقع ہے، اس سمندری طوفان کی سمت بلوچستان، عمان کی جانب ہے، بارشیں اسی سسٹم کے زیر اثر ہو رہی ہیں۔
چیف میٹرولوجسٹ نے کہا تھا کہ بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا، رات میں تیز اسپیل متوقع ہے، اس سمندری طوفان کی سمت بلوچستان، عمان کی جانب ہے، بارشیں اسی سسٹم کے زیر اثر ہو رہی ہیں۔