• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور

شائع August 27, 2024
فائل فوٹو بشکریہ فیس بک
فائل فوٹو بشکریہ فیس بک

ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیرِ صدارت شروع ہوا۔

سینیٹ میں بلوچستان میں دہشت گردی میں شہید ہونے والے افراد پر فاتحہ خوانی کرائی گئی۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا اور پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر احتجاج کیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔

یاد رہے کہ چھ اگست کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

پاکستان کی ریاست کو تسلیم کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں، اسحٰق ڈار

دوران اجلاس نائب وزیر اعظم اور سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ بلوچستان ہم سب کے دل کے قریب ہے اور وہاں جو ہوا اس پر ہر پاکستانی رنجیدہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر قیمت پر ملک میں امن واپس لانا ہے اور پاکستان کی ریاست کو تسلیم کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ باتوں کی بجائے ہمیں مل کر حل تلاش کرنا چاہیے اور اس ایوان کا فرض ہے کہ سیاست کو بالاتر رکھ کر مسائل کا حل نکالے۔

سینیٹ میں اسحٰق ڈار کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے ارکان شور شرابا کرتے رہے۔

اس موقع پر اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں اسلام آباد کی مقامی حکومت کا ترمیمی بل بھی پیش کیا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ بل قومی اسمبلی کی کمیٹی میں اتفاق رائے سے منظور ہوا تھا اور بل قومی اسمبلی سے منظور ہو کر آیا ہے۔

اس پر تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ یہ ایوان کی تضحیک ہے کہ کہا جائے کہ بل قومی اسمبلی سے پاس ہو کر آیا ہے، ہم ربڑ اسٹیمپ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بل بدنیتی پر مبنی ہے، قائمہ کمیٹیاں مشاورت کے لیے بنی ہیں، ایوان کو مذاق نہ بنائیں، پھر آپ سینیٹ کو بند کر دیں، رولز ختم کریں کہ کوئی قانون ڈائریکٹ پاس کرے۔

انہوں نے کہا کہ بل کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کریں اور اس سے بل کو حمایت بھی مل جائے گی۔

بعدازاں اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 سینیٹ سے بھی منظور کر لیا گیا۔

جب تک سہولت کار ختم نہیں کیے جائیں گے، دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی، ایمل ولی

سینیٹ میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان نے کہا کہ یہاں تقاریر پوائنٹ آف اسکورنگ کے لیے نہیں کی جاتی ہیں اور جس چیز کو آج ہم فساد کہہ رہے ہیں، ریاست پاکستان نے اسے جہاد کے نام پر پروموٹ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکن جہاد کو پروموٹ کیا ہے جس سے ریاست کو اربوں ڈالر ملے ہیں، اعلانات ہوئے کہ افغانستان میں غلامی کی زنجیریں ٹوٹ گئی ہیں، ایوان میں اسامہ بن لادن کو شہید بولا جاتا ہے اور پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ ذہنی طور پر دہشت گرد ہے۔

سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ بلوچستان میں جو واقعات پیش آئے وہ دردناک ہیں اور اس پر ایوان کو مل کر ایک فیصلہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں واضح ہے کہ سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور جب اے پی ایس اور قوم کے دہشت گردوں کو رہا کردیا گیا ہے، تو پھر معمولی قیدیوں کو بھی رہا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ، جنرل فیض اور عمران خان کا گٹھ جوڑ تھا، 40 ہزار دہشت گردوں کو واپس لا کر کو آباد کیا گیا، جب تک سہولت کار ختم نہیں کیے جائیں گے، دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی۔

ایمل ولی خان نے مطالبہ کیا کہ ہماری درخواست ہے کہ ایک انکوائری کمیٹی بنائی جائے اور جنرل باجوہ، جنرل فیض، سابق صدر عارف علوی اور محمود خان سے پوچھا جائے کہ کیا مفاہمت کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024