• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آسٹریلیا نے غیر ملکی طلبہ کی تعداد میں کمی کا منصوبہ بنالیا

شائع August 27, 2024
—فوٹو: آن لائن
—فوٹو: آن لائن

امیگریشن سے متعلق سیاسی دباؤ کے باعث آسٹریلیا نے اگلے سال سے غیر ملکی طلبہ کی تعداد محدود کرنے کامنصوبہ بنایا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی وزیر تعلیم جیسن کلیر نے بتایا 2025 میں یونیورسٹی، ہائیر ایجوکیشن اور ووکیشنل ٹریننگ کے لیے نئے غیر ملکی طلبہ کی تعداد محدود کر کے 2 لاکھ 70 ہزار کردی گئی ہے۔

وزیر تعلیم نے منصوبے کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوگا ہے کہ اگلے سال کے مقابلے میں رواں سال کچھ جامعات میں طلبہ کی تعداد زیادہ ہوگی جبکہ باقیوں کے پاس کم ہو گی، تاہم اس اقدام کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہوگی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں جامعات اور ووکیشنل ٹریننگ کے اداروں میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ نے 42 ارب آسٹریلوی ڈالرز ادا کیے جو کہ 28 ارب امریکی ڈالرز بنتے ہیں۔

آسٹریلوی حکام نے مالی سال سے 30 جون 2023 تک پانچ لاکھ 77 ہزار غیر ملکی طلبہ کو تعلیمی ویزا جاری کیا۔

وزیر تعلیم جیسن کلیر نے بتایا کہ اس تبدیلی کا مطلب یہی ہےکہ اگلے سال داخلہ لینے والے غیر ملکی طلبہ کی تعداد کرونا وائرس سے قبل کے دور جیسی ہی ہوگی۔

حکومت نے بتایا 2025 کے اس نئے منصوبے کے تحت 2 لاکھ 70 ہزار غیر ملکی طلبہ میں سے ایک لاکھ 45 ہزار جامعات میں جبکہ 30 ہزار ہائیر ایجوکیشن میں اور 95 ہزار غیر ملکی طلبہ ووکیشنل ایجوکیشن اور ٹریننگ حاصل کر سکیں گے۔

اس نئے منصوبے کا مقصد حالیہ پالیسی کو تبدیل کرنا ہے، جبکہ نئی پالیسی کا مقصد طلبہ ویزا کو ترجیح دینا ہے تاکہ ویزا کے بغیر آنے والوں کو کم سے کم کیا جا سکے۔

آسٹریلوی جامعات کے چیئر ڈیوڈ لیوڈ کہتے ہیں کہ امیگریشن پر قابو پانے کے لیے حکومت کے اقدام کو سراہتے ہیں مگر اس نئی پالیسی کا اطلاق صرف ایک شعبے پر نہیں ہونا چاہیے، بالخصوص تعلیم کے شعبے میں جوکہ معاشی طور پر اہمیت رکھتا ہے۔

رواں ماہ آسٹریلوی وزیر اعظم اینتھونی البانیز نے مذکورہ شعبے کو اہم قرار دیا تھا، جبکہ وزیر اعظم کا کہنا تھا غیر ملکی طلبہ کی جانب سے ملنے والے ڈالرز کو آسٹریلیا کی جامعات کے لیے ہی دوبارہ خرچ کیا جائے گا، یہاں کم طلبہ ہونے سے اس وقت فنڈنگ ​​کا فرق بڑھ جائے گا جب یونیورسٹیوں کو زیادہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024