• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

مولانا فضل الرحمٰن نے 28 اگست کو تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کردی

شائع August 27, 2024
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن— فائل فوٹو/ آئی این پی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن— فائل فوٹو/ آئی این پی

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے 28 اگست کو تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ تاجروں کی کل ملک بھر میں ہونے والی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں، مزید کہا کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکس نے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آئی ایم ایف کے حکم پر بنے بجٹ نے عوام کے منہ سے نوالا چھین لیا ہے، کارکن پرامن ہڑتال کو کامیاب بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں جے یو آئی (ف) بزنس فورمز اس ہڑتال میں بھر پور حصہ لیں۔

قبل ازیں، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ 28 اگست ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی، عوام کا فیصلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی، پیٹرول، ٹیکسز اور آئی پی پیز سے تنگ عوام ہڑتال کریں گے، مزید کہنا تھا کہ شٹرڈاون ہڑتال عوام کو ریلیف دلانے کا فیصلہ کن مرحلہ ہے۔

یاد رہے کہ 16 اگست کو تاجر برادری نے اعلان کیا کہ وہ بھاری ٹیکسز، مہنگی بجلی اور ’تاجر دوست اسکیم‘ کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کریں گے۔

نیشنل پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مرکز تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری، صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے کہا تھا کہ 28 اگست کو ملک بھر کے تاجر مکمل شٹر ڈاؤن کریں گے۔

واضح رہے کہ 22 اگست کو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے بھی ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی، گیس کے بلوں میں اضافے اور فیول ایڈجسٹمنٹ جیسے ٹیکسز کے خلاف عوامی مہم چلا رہے ہیں، یہ اقدامات تاجروں کو تباہ کرنے والے ہیں، پہلے مرحلے میں 28 اگست کو مکمل شٹرداؤن ہڑتال کی جائے گی، اس کی کال تاجروں کی بڑی بڑی تنظیموں نے بھی دی ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہماری جماعت عوام کی ترجمانی کررہی ہے اور ہم نے ایک تاریخ پر اگر اتفاق کیا ہے تو اس پر ہڑتال ہوگی، لوگوں سے رابطہ جماعت اسلامی کے کارکن کریں گے اور یہ معاملہ ایسا ہے جس پر پورا پاکستان مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024