فوجی افسر ہو یا کسی ادارے کا سربراہ، میں توسیع کے حق میں نہیں، محمود اچکزئی
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چاہے فوجی افسر ہو یا کسی اور ادارے کا سربراہ، میں توسیع کے حق میں نہیں ہوں۔
محمود خان اچکزئی نے مردان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے جتنے بھی مسائل ہیں وہ اندرونی ہیں اور ہم سب بھیڑیوں کی طرح پاکستان کی آنتیں نکالنے میں لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اچھا آدمی سمجھے یا برا لیکن یہ بات طے ہے کہ وہ اس وقت پاکستان کا سب سے مقبول لیڈر ہے، یہ سچ ہے کہ اس نے الیکشن جیتے ہیں اور یہ اس کا حق بنتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں کسی ملک کے آنکھیں اور کان کی مانند ہوتی ہیں اور انہیں بس یہی کام کرنا چاہیے لیکن ہماری آئی ایس آئی سے دنیا کے تمام ممالک تنگ ہیں، یہ چاہیں تو گدلے پانی میں سوئی ڈھونڈ لیتے ہیں لیکن جب نہ چاہیں تو بہت بڑا ہاتھی نظر نہیں آتا، آئی ایس آئی کے اہلکار سے پوچھیں الیکشن کس نے جیتا اسے پتا ہے کہ عمران خان نے جیتا ہے۔
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کو آپ لوگوں نے آسمان پر چڑھایا، اگر وہ غلط آدمی تھا تو آپ نے اسے وزیراعظم کیوں بنایا اور یہ اجازت کیوں دی کہ وہ پاکستان کے خفیہ راز دیکھ سکے اور اب وہ بہت برا آدمی بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ مانیں یا نہ مانیں، یہ الیکشن عمران خان کی پارٹی تمام پاکستان میں جیت چکی ہے، یہ ان کا حق ہے کہ پاکستان میں ان کو آئین کے مطابق حکمرانی کا حق دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں آئینی ترامیم کے حوالے سے کسی نے رابطہ نہیں کیا البتہ اگر یہ ترامیم قوم کے مفاد میں ہو تو ہماری جماعت حمایت کرے گی۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ ملک میں جہاں معدنیات اور قدرتی زخائر ہوں وہاں فوجی آپریشن ہوتا ہے اور پرامن اختجاج کرنے والوں کو دہشت گرد کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، اگر 9 مئی واقعات کی تحقیقات ہوئیں تو سب واقعوں کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں توسیع کے حق میں نہیں، چاہے کسی فوجی افسر یا دیگر اداروں کے سربراہ کیوں نہ ہوں۔