لاہور: 27 اگست کے جلسے کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت اختلافات کا شکار
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا 27 اگست کو لاہور میں ہونے والے جلسے پر پارٹی قیادت میں اختلافات سامنے آگئے، سیکریٹری اطلاعات شوکت بسرا نے جلسہ ملتوی ہونے کا اعلان کیا تاہم پارٹی رہنما اکمل باری نے کہا کہ جلسہ ہر صورت ہوگا۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی نے 22 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسہ ملتوی کرنے کے 3 روز بعد لاہور میں 27 اگست کا جلسہ بھی ملتوی کردیا تاہم اس حوالے سے پارٹی قیادت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات شوکت بسرا نے اعلان کیا کہ لاہور جلسہ 8 ستمبر کے اسلام آباد جلسے کے بعد ہوگا، اس وقت پارٹی تمام تر توجہ اسلام آباد جلسے پر رکھےگی اور اس 8 ستمبر کے بعد لاہور جلسے کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
تاہم انتظامیہ کی جانب سے اب تک پی ٹی آئی کو جلسہ کے لیے باضابطہ اجازت نہیں ملی۔
تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر پنجاب اکمل باری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خبریں چل رہی ہیں کہ 27 اگست کا جلسہ منسوخ کردیا ہے، یہ خبریں بے بنیاد ہیں ہم جلسہ کرنے جارہے ہیں، شوکت بسرا کو نہیں پتہ حالات کیا چل رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے احکاماتِ کے باوجود تاحال جلسہ گاہ کی جگہ بارے آگاہ نہیں کررہے، ڈی سی لاہور کو عدالتی آرڈر کی کاپی بھی جمع کروادی ہے۔
اکمل باری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی قانون کی بات کرتے ہیں، 13 اور 14 اگست کو جلسے کی اجازت مانگی لیکن ہمیں اجازت نہیں دی گئی، 9اگست سے لے کر آج ہمیں بتایا نہیں جارہا کہ کس جگہ جلسہ کریں۔
انصاف لائر فورم کے رہنما خرم لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالت نے ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، ڈی سی لاہور جگہ کا تعین کرکے آگاہ کریں، ہر صورت جلسہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت جگہ کا تعین نہیں کرے گی تو ہم توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا جکہ جماعت اسلامی کو اسلام آباد میں جلسے اور دھرنے کی اجازت دیتے ہیں لیکن پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہیں دی جاتی، یہ ایکسپوز ہورہے ہیں سب جانتے ہیں یہ جھوٹ بولتے ہیں۔
دوسری جانب پارٹی رہنماؤں کے درمیان اختلافات کے باعث جلسہ کی تیاریاں بھی نہیں ہوسکیں جب کہ لاہور کے کارکنان بھی قیادت سے نالاں ہیں۔
اس سے قبل وزیردفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پاکستان میں پی ٹی آئی کی سپورٹ اور شہرت آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے جب کہ پارٹی میں تقسیم اور اختلافات واضح ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کا اسلام آباد والا جلسہ کامیاب ہورہا ہوتا تو میں شرطیہ کہتا ہوں کہ عمران خان یہ جلسہ منسوخ نہیں کرتا۔