پِچ سمجھ نہ سکے، شان مسعود نے اسپنر کو نہ کھلانے کی غلطی تسلیم کرلی
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے بدترین شکست کا ملبہ پچ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ پِچ کو سمجھنے میں غلطی ہوئی، دوسری اننگز میں اچھا نہیں کھیل سکے، شکست پر شائقین سے معذرت چاہتا ہوں۔
بنگلہ دیش کے خلاف تاریخی ٹیسٹ شکست کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شان مسعود نے کہا کہ ہمیں لگا تھا موسم کی وجہ سے پانچویں دن کا کھیل مکمل نہیں ہوگا اس لیے پہلی اننگز ڈیکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن اب اگر مجھ سے پوچھیں تو ہمیں 50 سے 100 رنز مزید کرنے چاہیے تھے جس سے میچ پر ہماری گرفت اچھی ہوتی تاہم بطور ٹیم ہم نے 4 دن بہت سی غلطیاں کیں۔
انہوں نے کہا کہ پچ میں 4 روز تک فاسٹ باؤلرز کے لیے بہت کچھ تھا لیکن بنگلہ دیشی بیٹرز نے بہت اچھی بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور ہماری کمزور فیلڈنگ کی وجہ سے انہیں کچھ مواقع بھی ملے، اس کے علاوہ ہمارے باؤلرز دوسری نئی گیند کا فائدہ بھی نہیں اٹھاسکے۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ جس طرح ہم نے تیسرے نئے گیند سے ان کے کھلاڑیوں کو جلدی آؤٹ کیا، اگر ہم دوسری نئی گیند سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے تو میچ کا نتیجہ کچھ اور ہوتا کیوں کہ اس وقت ہمیں 200 رنز کی برتری حاصل تھی اور بنگلہ دیش کی آدھی ٹیم آؤٹ ہوچکی تھی۔
اسپنر کو ٹیم میں نہ شامل کیے جانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہمیں لگا تھا پچ پر بہت گراس موجود ہے اور پچ کی صورتحال دیکھ کر ٹیم میں 4 فاسٹ بولر شامل کیے تاہم پچ کوسمجھنے میں ہم سے غلطی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اسپنرز کی بات کی جائے تو ہمارے پاس آغا سلمان اور صائم ایوب موجود تھے جو ضرورت پڑنے پر اسپن باؤلنگ کرسکتے ہیں، جب کہ بنگلہ دیش کو بھی پانچویں دن اسپنرز سے مدد ملی لیکن اس سے پہلے ہمارے پاس بیٹنگ اور باؤلنگ میں بہت سے مواقع تھے جو میچ پر کنٹرول برقرار رکھتے البتہ ہم سے متعدد غلطیاں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ پانچویں دن ہم دباؤ برداشت نہ کرسکے اور دوسری اننگز میں اچھا کھیل پیش نہیں کیا، آج ہمارے پاس موقع تھا کہ پریشر کنڈیشن میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے، اگر ہم بیٹنگ میں ایک سیشن اور نکال لیتے تو شاید صورتحال مختلف ہوتی۔
دوسرے ٹیسٹ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شان مسعود نے کہا کہ اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں سوچا کیوں کہ ہمارے پاس 5 دن موجود ہیں، پچ کی صورتحال دیکھ کر بہترین پلینگ الیون کو میدان میں اتارنے کی کوشش کریں گے اور اگر اسپنر کی ضرورت پڑے گی تو ابرار کو ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مایوسی ہے اور بطور ٹیم لیڈر قوم سے معذرت چاہتا ہوں کہ ہم وہ نتائج نہیں دے سکے جس کی ہم سے امید کی گئی تھی، سب نے اپنا 100 فیصد کھیل پیش کیا لیکن غلطیاں سب سے ہوتی ہیں جسے ہم تسلیم کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے لیے کھیلنا اہم ذمہ داری ہوتی ہے اور مقصد صرف جیتنا ہوتا ہے، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ اگلا میچ جیت کر فتوحات کے سلسلے کو جاری رکھیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ سیریز پر مشتمل پہلا ٹیسٹ راولپنڈی میں کھیلا گیا جہاں چوتھے روز کے اختتام تک میچ ڈرا کی جانب گامزن تھا تاہم ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز قومی ٹیم نے انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس فارمیٹ میں پہلی بار شکست دی، اور 10 وکٹوں سے پہلا ٹیسٹ اپنے نام کرکے سیریز میں 0-1 کی برتری بھی حاصل کرلی۔
قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے پہلی اننگز 6 وکٹ کے نقصان پر 448 رنز پر ڈیکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا، اس وقت محمد رضوان 171 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے، جس پر سابق کرکٹرز نے شان مسعود کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں محمد رضوان کی ڈبل سنچری کا انتظار کرنا چاہیے تھا ۔
پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم چوتھے روز آخری سیشن میں 556 رنز بناکر آؤٹ ہوئی اور پاکستان پر 117 رنز کی برتری حاصل کی۔
تاہم قومی ٹیم دوسری اننگز میں صرف 146 رنز بناسکی، محمد رضوان 51 رنز بناکر نمایاں رہے، عبداللہ شفیق 37، بابراعظم 22، شان مسعود 14، سعود شکیل اور سلمان علی آغا صفر پر آؤٹ ہوئے۔
بنگلہ دیش نے 30 رنز کا ہدف بغیر کسی نقصان کے پورا کرکے 10 وکٹوں سے فتح حاصل کی، مشفق الرحیم کو 191 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔