وفاقی حکومت کا حجم اور اخراجات کم کرنے کیلئے دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے وزارتوں اور حکومتی اداروں کے حجم اور اخراجات کم کرنے کے لیے دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق دوسرے مرحلے میں مزید ادارے بند اور ہزاروں ملازمین نوکریوں سے فارغ ہونے کا خدشہ ہے۔
رائٹ سائزنگ کے تحت دوسرے مرحلے کے لیے 5 وزارتوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔
وزارت تجارت، وزارت قومی تحفظ خوراک، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی وزارتیں اور سرمایہ کاری بورڈ رائٹ سائزنگ کے دوسرے مرحلے میں شامل ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین رائٹ سائزنگ کمیٹی و وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو احکامات جاری کر دیے اور ہدایات پر عمل درآمد کے لیے 2 ہفتوں کا وقت دیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 اگست کو وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات پر انتظامی اخراجات کو کم کرنے اور ریاستی مشینری کو ہموار کرنے کی غرض سے وفاقی حکومت نے 5 وزارتوں کے 28 محکموں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کمیٹی کی جانب سے وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی تھی، جہاں 5 وزارتوں میں اصلاحات سے متعلق بتایا گیا، جن میں کشمیر افیئرز اور گلگت بلتستان، اسٹیٹس اینڈ فرنٹیئر ریجنز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن اینڈ نیشنل ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ اجلاس میں وزارت کشمیر افئیرز اور گلگت بلتستان کو اسٹیٹ اینڈ فرنٹیئر ریجنز میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی، جبکہ 5 وزارتوں میں موجود 28 مختلف محکموں کو بھی بند کرنے، نجکاری کرنے یا پھر ان محکموں کو فیڈرل یونٹس کو دینے کی تجویز دی گئی، پانچ وزارتوں کے اندر 12 اداروں کو مضبوط کرنے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔