• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:27am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:27am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am

خواتین کو پارلیمنٹ کے اندر بھی ہراساں کیا جاتا ہے، پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی کا دعویٰ

شائع August 21, 2024
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے دعویٰ کیا ہے کہ خواتین کو پارلیمنٹ کے اندر بھی ہراساں کیا جاتا ہے۔

نجی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں خواتین کے لباس پر اعتراض اور ہراساں کرنے کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی نوشین افتخار، پیپلزپارٹی کی سحر کامران اور تحریک انصاف کی سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور نے مل کر قانون سازی پر اتفاق کیا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سحر کامران نے دعویٰ کیا کہ خواتین کو پارلیمنٹ کے اندر بھی ہراساں کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ کسی دوسرے کے لباس پر تنقیدکرے، ہراسانی پارلیمنٹ میں ہے، قائمہ کمیٹیوں میں بھی ہے۔

نوشین افتخار کا کہنا تھا کہ خاتون کے لباس سے متعلق اقبال آفریدی کے بیان پر افسوس ہوا، اقبال آفریدی کو اگر لباس پر اعتراض تھا تو مجھ سے شکایت کرتے، اقبال آفریدی کو میڈیا میں بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ سوک ایجوکیشن کا بل 2018 میں منظور ہوا لیکن عمل درآمد نہیں ہو رہا، خواتین کو ہر سرگرمی میں حصہ لینےکا اتنا ہی حق ہے جتنا مرد کو ہے، آج کے معاشرے میں خواتین کو ہراسانی کا زیادہ سامنا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی و رکن کمیٹی اقبال آفریدی نے ’کے الیکٹرک‘ کی نمائندہ خاتون کے لباس پر اعتراض عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ کے الیکٹرک کی خاتون جس لباس میں اجلاس میں شریک تھیں وہ قابل اعتراض ہے، اس طرح کے لباس میں اجلاس میں شرکت نہیں ہونی چاہیے۔

اقبال آفریدی نے لباس پر اعتراض کمیٹی سے خاتون کے واپس جانے کے بعد ان کی عدم موجودگی میں اٹھایا تھا، جبکہ چیئرمین کمیٹی نے اقبال آفریدی کے معاملے پر معذرت کر لی تھی۔

بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے خاتون کے لباس پر اعتراض کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی کی پارٹی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 17 ستمبر 2024
کارٹون : 16 ستمبر 2024