موہن منجیانی اقلیتی نشست پر دوبارہ بطور رکن قومی اسمبلی بحال
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم) کے رکن موہن منجیانی کو اقلیتی نشست پر بطور رکن قومی اسمبلی بحال کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے موہن منجیانی کی قومی اسمبلی کی اقلیتی نشست پر بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
موہن منجیانی ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر اقلیتی ایم این اے منتخب ہوئے تھے لیکن الیکشن کمیشن نے پارٹی کی جانب سے استعفیٰ بھیجنے پر رکنیت معطل کر دی تھی البتہ موہن منجیانی نے استعفیٰ بھیجنے کی تردید کردی تھی۔
اس معاملے کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان کی خصوصی نشست پر ڈاکٹر موہن منجیانی کو رکن اسمبلی بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔
تاہم ایم کیو ایم کی جانب سے موہن منجیانی کا استعفیٰ الیکشن کو بھجواتے ہوئے کہا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنی نجی وجوہات کے پیش نظر عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں جس پر الیکشن کمیشن نے اقلیتی رکن کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔
صورتحال میں اس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب الیکشن کمیشن کے فیصلے کے چند گھنٹے بعد ہی ڈاکٹر موہن نے نجی نیوز چینل سے گفتگو میں استعفے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مبینہ استعفیٰ ایم کیو ایم پاکستان کا منصوبہ ہے البتہ انہوں نے اس کی وجوہات نہیں بتائی تھیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا استعفیٰ انہوں نے تحریر نہیں کیا گیا جبکہ ان کا دستخط بھی جعل سازی سے کیا گیا ہے، وہ دبئی میں تھے اور اس معاملے کو الیکشن ٹریبونل میں لے کر جائیں گے۔
اسی دوران سوشل میڈیا پر یہ رپورٹس گردش کرنے لگیں کہ ایم کیو ایم نے ایک مخصوص رقم عطیہ کیے جانے کے بدلے ڈاکٹر موہن منجیانی کو مخصوص نشست دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن دونوں فریقین کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا اور معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا۔
البتہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے اس حوالے سے بیان میں کہا تھا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر ڈاکٹر موہن منجیانی کو استعفیٰ دینے کا کہا گیا تھا کیونکہ رپورٹس کے مطابق وہ غیرقانونی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔