• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am

کوہالہ پاور پلانٹ 3 سال بعد دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ

شائع August 21, 2024
فائل فوٹو: ڈان اخبار
فائل فوٹو: ڈان اخبار

پاکستان نے اصولی طور پر ایک ہزار 124 میگاواٹ کے کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ (کے ایچ پی پی) کو بحال کرنے اور تکمیل کی آخری تاریخ میں تین سال کی توسیع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ پاکستانی پاور کمپنیوں کی جانب سے چینی انڈیپیندنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے 550 ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا نہیں کیے جانے کے باعث چین ایکسپورٹ اینڈ کریڈٹ انشورنس کارپوریشن (سائنوسر) اس منصوبے کو انشورنس کور فراہم کرنے سے گریزاں تھی اور اسی وجہ سے یہ منصوبہ تین سالوں سے تعطل کا شکار تھا۔

مزید یہ کہ آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے زمین کے حصول کے قانون اور ماحولیاتی ضوابط میں تبدیلیوں پر بھی تحفظات تھے، اس سال کے شروع میں اس منصوبے کے چینی اسپانسر چائنا تھری گورجز ڈیم کارپوریشن (سی ٹی جی) نے 2.5 ارب ڈالر کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔

پلاننگ کمیشن کے ذرائع کے مطابق اس وقت پاور ڈویژن کے ایک ادارے پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) اور سی ٹی جی کے مابین لیٹر آف سپورٹ (ایل او ایس) میں توسیع اور فنانشل کلوزنگ کی آخری تاریخ 1 اکتوبر 2024 کی بجائے 30 ستمبر 2027 تک کرنے کے قانونی طریقہ کار پر کیا جا رہا ہے۔

پاکستان نے اس تفہیم پر ممکنہ جرمانے کو معاف کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے کہ تاخیر اسپانسر سی ٹی جی کے کنٹرول سے باہر تھی۔

یہ منصوبہ خاص طور پر جون میں وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ بیجنگ کے بعد سے کافی زیادہ زیر بحث رہا ہے، اس کے بعد سے کئی وزارتی وفود بشمول وزیر خزانہ کی قیادت میں ایک وفد، چین کا دورہ کر چکے ہیں۔

وزیر اعظم کے جون کے دورے کے موقع پر سی ٹی جی نے 1,124 میگاواٹ کے منصوبے کو بحال کرنے کے لیے کئی مطالبات کیے تھے۔

پاکستان 700 میگاواٹ کے آزاد پتن ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے ساتھ اس کی بحالی کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ قابل تجدید منصوبے ملٹی بلین ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) اور اسلام آباد کے طویل المدتی انڈیکیٹیو جنریشن کیپسٹی ایکسپینشن پلان (آئی جی سی ای پی) کا کلیدی حصہ ہیں۔

مئی میں سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے سائیڈلائنز پر وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر اعظم آفس کی کوششوں کے بعد، پاکستان کو چینی قیادت کی جانب سے منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے پر مثبت جواب ملا۔

مصروفیات کے بعد، سائنوسر نے ان دونوں منصوبوں کے سپانسرز سے کہا ہے کہ وہ سرمایہ کاری اور متعلقہ انشورنس کور کے لیے نئے لیٹر آف انٹینٹ (ایل آو آئیز) فائل کریں۔

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024