• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

عمران خان کی ہدایت پر تمام اختلافات ختم کردیے، شیر افضل مروت

شائع August 17, 2024
فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان نے مجھے گلے لگالیا، ان کی ہدایت پر تمام اختلافات ختم کردیے ہیں، میری طرف سے معافی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج 3 مہینے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، عمران خان نے مجھے گلے سے لگالیا۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران کچھ شکوے میں کیے اور کچھ عمران خان نے کیے، بانی پی ٹی آئی نے تمام قیادت کو مجھے 22 اگست کے جلسے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے کہا کہ مجھے ذمہ داری دے دیں جو نتائج ہوں گے وہ آپ نکالیں گے، جب کہ بیرسٹر گوہر نے واضح پیغام دیا ہے کہ پارٹی اختلافات نہیں ہوں گے، ہم پہلے لاہور کے لیے نکلیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر تمام اختلافات ختم کردیے ہیں، میری طرف سے معافی ہے، جب کہ بانی پی ٹی آئی کی یقین دہانی پر سب معاملہ ختم ہوگیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے صرف عمران خان نکال سکتا ہے، میں نے انہیں کہا کوئی گلہ آئے تو بیرسٹر گوہر اور علی امین سے پوچھیں۔

انہوں نے کہا کہ اب اگر کوئی 9 مئی ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری میں لوں گا، اب میں تمام پلاننگ بانی پی ٹی آئی سے پوچھے بغیر کروں گا، پھر بعد میں کوئی یہ نہ کہے کہ عمران خان کے حکم پر ہوا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم پر امن احتجاج کریں گے، عمران خان کے وارئیر لوگوں میں تحرک پیدا کریں، ہم طلبا، وکلا، کسانوں اور سب کا احتجاج لیڈ کریں گے، ہم اس گھٹن زدہ ماحول سے تنگ آچکے ہیں۔

واضح رہے 9 مئی 2024 کو پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے اعلان کیا تھا کہ شیر افضل مروت کو سعودی عرب کے متعلق حالیہ بیانات کے بعد عمران خان کی ہدایت پر پارٹی کی کور اور سیاسی کمیٹیوں سے نکال دیا گیا۔

بعد ازاں، پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کی رکنیت معطل کر دی تھی، اس حوالے سے کہا گیا کہ شیر افضل مسلسل پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024