• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

ایم پاکس کا واحد کیس خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوا، ڈاکٹرملک مختار

شائع August 17, 2024
فوٹو/ ڈان نیوز
فوٹو/ ڈان نیوز

وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے کہا ہے کہ منکی پاکس کا واحد کیس خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوا، اگر کسی میں علامات ظاہر ہوں تو اسے قرنطینہ کر لیناچاہیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت ایم پاکس پر اہم اجلاس ہوا، ایم پاکس کی جنوبی افریقہ کے انسانوں میں تشخیص 1970 میں ہوئی۔

ڈاکٹر ملک مختار نے کہا کہ کسی بھی شخص کو منکی پاکس سے متاثر ہونے پر سب سے الگ ہو جانا چاہیے، وزیراعظم کو ایئرپورٹس اور بارڈر پر انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، اسی طرح ٹیسٹنگ لیبارٹریز، کٹ اور ادویات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں تاحال 99 ہزار افراد میں ایم پاکس مثبت آچکا ہے، آئیسولیشن ہی منکی پاکس کا سب سے بہترین ٹریٹمنٹ ہے۔

ڈاکٹر ملک مختار احمد کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے تقریبا 200 کے قریب اموات واقع ہوئیں، ان اموات میں زیادہ تر وہ بچے شامل ہیں جن کی قوت مدافعت کم تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 98 ہزار 800 لوگ اس وائرس سے صحتیاب ہوئے ہیں، اس بیماری کی تشخیص میں تھوڑے مسائل ہیں۔

ڈاکٹر ملک مختار نے اس بیماری کی علامات کے حوالے سے بتایا کہ وہ مریض جو اس وائرس کا شکار ہو جاتے ہیں انہیں 4 سے 15 دن میں ابتدائی علامات سامنے آتی ہیں،ان علامات میں بخار، جسم میں درد ، غدود کا بڑھ جانا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے پھیلاؤ کی حفاظتی تدابیر عالمی ادارہ صحت نے تجویز کی ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر ملک مختار نے کہا کہ اس بیماری سے بچاؤ کا بہترین طریقہ خود کو قرنطینہ کرنا ہے، اگر کسی میں یہ علامات ظاہر ہوں تو اسے قرنطینہ کرلیناچاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسمال پاکس کی ویکسیین اس بیماری کے لیے کارآمد ہے، مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے بڑے پیمانے پر ویکسینیشن سے منع کیا ہے۔

وزیر اعظم کے کو آرڈینیٹر برائے صحت نے کہا ہے کہ ایئرپورٹ پر موجود تمام اعلٰی حکام کو بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے،بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو اگر بخار ، کھانسی جیسی علامات ہوں تو وہ بر وقت اپنے ٹیسٹ کروائیں، یہ بیماری90 سے 95 فیصد تک قابل علاج ہے۔

ڈاکٹر مختار ملک نے کہا کہ پاکستان میں اب تک اس بیماری کے 11 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، صوبہ پنجاب میں 4 ،خیبر پختون خواہ سے 3 تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اسلام آباد سے 2 ، بلوچستان اور ایک سندھ سے 1 کیس رپورٹ ہوا ہے ، مزید کہا کہ عرب ممالک سے آنے والے مسافروں کے زیادہ تر مثبت کیسز سامنے آئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024