• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ

شائع August 16, 2024
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی حکومت نےسرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری فاسٹ ٹریک بنیادوں پرکرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کی سربراہی میں 9 رکنی اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دے دی جسے ہفتہ وار بنیادوں پر پیش رفت رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی میں وزیرخزانہ، وزیر نجکاری، وزیرپاور، وزیر اطلاعات و نشریات، معاون خصوصی پاور، سیکریٹری پاور، سیکریٹری نجکاری ڈویژن اور سیکریٹری نجکاری کمیشن شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے اسٹرینگ کمیٹی کے لیے ٹی او آرز طے کردیے ہیں، ذرائع کے مطابق کمیٹی نجکاری عمل میں متعلقہ قوانین، ریگولیشن اورانڈسٹری معیارات پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔

اس کے علاوہ کمیٹی ڈسکوز کے نجکاری عمل میں ممکنہ خطرات اور چیلنجز کی نشاندہی کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیوں کی فاسٹ ٹریک نجکاری کے لیے کمیٹی رہنمائی کرے گی جب کہ کمیٹی ڈسکوز کی تیزی سے نجکاری مکمل کرنےکے لیے معاملات کا جائزہ لے گی۔

ڈسکوز کی نجکاری سے اسٹیک ہولڈرز کو باخبر رکھنے کے لیے کمیٹی جامع حکمت عملی بنائے گی۔

وزارت نجکاری اسٹرینگ کمیٹی کے لیے سیکریٹریل سپورٹ فراہم کرے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے 9 سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیوں کی نجکاری کرنے کی منظوری دی تھی، نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ پہلے مرحلے میں تین ڈسکوز کی نجکاری ہوگی، اس سلسلے میں فنانشل ایڈوائزر لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

مزید کہا گیا ہے کہ جنوری 2025 تک قانونی مراحل مکمل ہوں گے، بورڈ کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل کو آگے بڑھانے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق بورڈ ممبران نے مختلف معاملات پر اظہار رائے اور مجموعی عمل پر اظہار اطمینان کیا۔

وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے نجی شعبے کی سنجیدگی کا اظہار ہوگا، اداروں کی شفاف اور جلد از جلد نجکاری کو یقینی بنایا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024