• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

متنازع سرحدی چیک پوسٹ کی تعمیر، پاک-افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ

شائع August 13, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کی طرف سے افغانوں کی جانب سے سرحد کے قریب ایک متنازع چیک پوسٹ کی تعمیر پر اعتراض عائد کرنے کے بعد پاکستان اور افغانستان کی سرحدی افواج کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طورخم کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے ابتدائی طور پر ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کی آواز سنی لیکن بعد میں دونوں اطراف نے ایک دوسرے کی پوزیشنز کو نشانہ بناتے ہوئے توپ خانے سمیت بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں سرحد کو ہر قسم کی نقل و حرکت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

اگرچہ اس واقعے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن مقامی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی افواج نے افغانوں کو تقسیم لائن سے چند میٹر کے فاصلے پر پوسٹ کی تعمیر کے خلاف خبردار کرنے کے لیے ہوا میں فائرنگ کی۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان فورسز نے ہلکے ہتھیاروں سے جوابی کارروائی کی لیکن بعد میں دونوں فریقین نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، فائرنگ کی وجہ سے بارڈر کراسنگ کے قریب واقع باچہ مینہ کے رہائشی کمپاؤنڈ سے لوگوں کا انخلا اور بازاروں اور سرکاری دفاتر کو بند کر دیا گیا۔

باچا مینا کے رہائشی صابر خان نے ڈان کو بتایا کہ جب تبادلے میں شدت آئی تو علاقے میں رہنے والے زیادہ تر خاندانوں نے اپنی خواتین اور بچوں کو لنڈی کوتل اور دیگر علاقوں میں منتقل کر دیا تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ زیادہ تر رہائشی محفوظ ہیں اور کسی بھی مکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

فائرنگ شام 6 بجے کے قریب شروع ہوئی اور یہ رپورٹ درج ہونے تک جاری رہی اور ابتدائی دو گھنٹے کے شدید تبادلے کے بعد اس کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔

اس واقعے نے احتجاج کرنے والے ٹرانسپورٹرز اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس کو بھی اپنا احتجاجی کیمپ سمیٹنے پر مجبور کردیا۔

ٹرانسپورٹرز، کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس اور مزدوروں نے اسی دن سرحدی کراسنگ کے قریب دونوں ممالک کے ٹرانسپورٹرز پر عارضی داخلہ دستاویز عائد کرنے کے خلاف احتجاجی کیمپ لگایا تھا جو اب تک بغیر کسی قانونی سفری دستاویزات کے کام کر رہے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024