فیکٹ چیک: وزیراعظم نے عمران خان سے معافی مانگنے سے متعلق بیان نہیں دیا
سوشل میڈیا پر وزیراعظم شہباز شریف کے حوالے سے ایک بیان وائرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’اگر عمران خان نہیں مانتے تو ہم معافی مانگنے جائیں گے‘، تاہم اس پوسٹ کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
دعویٰ
وزیراعظم شہباز شریف عمران خان سے معافی مانگنے پر آمادہ ہوگئے۔
وضاحت
iVerify پاکستان کی ٹیم نے اس مواد کا جائزہ لیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ سوشل میڈیا پر وزیراعظم شہباز شریف سے منسوب یہ بیان جھوٹ پر مبنی ہے اور اس وائرل پوسٹ کی کوئی حقیقت نہیں۔
حقائق جاننے کے لیے iVerify پاکستان کی ٹیم وزیراعظم شہباز شریف کی علما کانفرنس کے خطاب کو تفصیل سے سنا لیکن اس میں اس طرح کی کوئی بات شامل نہیں تھی۔
8 اگست 2024 کو وزیراعظم شہباز شریف سے منسوب اس بیان کا اسکرین شارٹ مائیکربلاگنگ کی ویب سائٹ ’ایکس‘ کے متعدد اکاؤنٹس پر شیئر کیا گیا۔
ایکس پر وائرل شہباز شریف کے بیان کے مطابق ’اگر عمران خان نہیں مانتے تو ہم ان سے معافی مانگنے جائیں گے‘۔
پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان اپریل 2022 میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد سے ہی تعلقات کشیدہ ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے مسلم لیگ (ن) پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ فروری 2024 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئے، جب کہ (ن) لیگ 9 مئی 2023 کے فسادات کا ذمہ دار پی ٹی آئی کو قرار دیتی ہے۔
پی ٹی آئی نے متعدد بار مسلم لیگ (ن) کی مذاکرات کی پیش کش کو رد کیا، جو صرف اپنے چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔
یہ کیسے شروع ہوا؟
8 اگست 2024 کو پاکستان تحریک انصاف کی سپورٹر فلک جاوید خان نے ایک لوکل نیوز چینل کا اسکرین شارٹ شیئر کیا، جس میں شہباز شریف سے منسوب یہ بیان بریکنگ کی صورت میں موجود تھا، جس میں کہا گیا کہ اگر عمران خان نہیں مانتے تو ہم ان سے معافی مانگنے جائیں گے۔
فلک جاوید نے ایکس پر اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ’جائیں، بالکل جائیں، لیکن آپ کیسے جائیں گے‘؟ اس پوسٹ کو 14 ہزار بار دیکھا گیا۔
اسی پوسٹ کو پی ٹی آئی کے ایک اور سپورٹر ارسلان بلوچ نے اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ’جائیں اور معافی مانگیں، عمران خان بڑے دل والا ہے، شاید وہ معاف کردے‘، اس پوسٹ کو 42 ہزار ویوز ملے۔
طریقہ کار
پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے کشیدہ تعلقات کے باعث عوامی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اس دعویٰ کی جانچ پڑتال کی گئی، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ اسکرین شارٹ بنیادی طور پر نیو نیوز سے لیا گیا۔
نیو نیوز کے یوٹیوب چینل پر 8 اگست کو وزیراعظم کے علما کانفرنس سے خطاب کی ویڈیو اپ لوڈ کی گئی جس میں ’سوشل میڈیا پر وائرل بیان‘ کا کوئی تذکرہ نہیں تھا، یعنی وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب کے دوران ایسی کوئی بات نہیں کی ۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے والے اسکرین شارٹ میں وزیراعظم کے خطاب کا وقت دوپہر ایک بجکر 05 منٹ تھا، تاہم یوٹیوب پر اپ لوڈ ویڈیو اس ٹائم پر اس طرح کا کوئی بیان نہیں چلایا گیا۔
دیگر میڈیا چینل کی جانب سے بھی وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب دیکھا گیا لیکن وہاں بھی اس طرح کا کوئی بیان موجود نہیں تھا۔
فیکٹ چیک کی حیثیت: جھوٹ
وزیراعظم شہباز شریف سے منسوب اس بیان کی کوئی حقیقت نہیں اور ان کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان سے معافی سے متعلق بیان جھوٹ پر مبنی ہے، انہوں نے 8 اگست کو علما کانفرنس کے دوران اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا۔