• KHI: Zuhr 12:26pm Asr 4:50pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:20pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:25pm
  • KHI: Zuhr 12:26pm Asr 4:50pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:20pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:25pm

بھارت: کلکتہ میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ، قتل کیخلاف ہسپتالوں میں ہڑتال

شائع August 12, 2024
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی کئی ریاستوں کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نے ایک نوجوان خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے طبی سرگرمیاں غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو مغربی بنگال کلکتہ کی ریاست کے زیر انتظام ہسپتال میں بطور ڈاکٹر کام کرنے والی 31 سالہ خاتون کی متعدد زخموں کے نشانات کے ساتھ تشدد زدہ لاش ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جنسی تشدد اور قتل کی تصدیق ہوئی تھی۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پولیس نے اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، جو مذکورہ ہسپتال میں مریضوں کی مدد کرنے کا کام کرتا تھا۔

دوسری جانب، انصاف اور بہتر حفاظتی انتظامات کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی ڈاکٹرز نے ابتدا میں کلکتہ میں مظاہرے شروع کیے تھے جو اب ملک کے دیگر حصوں میں پھیل چکے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی تشدد ایک عام مسئلہ ہے اور 2022 میں ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی والے ملک میں روزانہ کی بنیاد پر 90 ریپ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

اس حوالے سے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ انہیں کام کے دوران مریضوں کے ناراض لواحقین کو بری خبر سنائے جانے کے بعد تشدد کے اضافی خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مزید آزاں، فیڈریشن آف ریزی ڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ایک نمائندے سرویش پانڈے نے بتایا کہ ہسپتالوں میں سخت حفاظتی اقدامات ہونے چاہیئں اور سی سی ٹی وی کیمروں کو نصب کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطالبات میں ہیلتھ کیئر ورکرز کو دوران ملازمت تشدد سے بچانے کے لیے خصوصی قانون بنائے جانے کا مطالبہ بھی شامل ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر روز ایسے واقعات ہوتے ہیں جہاں ڈاکٹروں پر حملے کیے جاتے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق بھارت میں 75 فیصد ڈاکٹروں کو کسی نہ کسی قسم کے تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024