ڈونلڈ ٹرمپ کی ’مہم ہیک‘، سابق امریکی صدر کا ایران پر الزام
ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی صدارتی مہم نے کہا ہے کہ اس کے کچھ اندرونی مواصلات ہیک کیے گئے ہیں، تاہم بغیر کوئی ثبوت فراہم کیے انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ایران کی ماضی کی دشمنیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس کا الزام ایرانی حکومت پر عائد کردیا۔
ڈان اخبار میں شائع رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن کی انتخابی مہم کا بیان اس کے فوراً بعد سامنے آیا ہے جب نیوز ویب سائٹ پولیٹیکو نے رپورٹ کیا کہ انہیں جولائی سے گمنام ذرائع سے ڈونلد ٹرمپ کے آپریشن سے متعلق مستند دستاویزات پیش کرنے والی کچھ ای میلز موصول ہوئی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ دستاویزات غیر قانونی طور پر امریکا کے مخالف غیر ملکی ذرائع سے حاصل کی گئی تھیں، جن کا مقصد 2024 کے انتخابات میں مداخلت کرنا اور ہمارے جمہوری عمل میں افراتفری پھیلانا ہے۔
ہفتے کے آخر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹروتھ سوشل ایپ پر پوسٹ کی کہ مائیکروسافٹ نے ابھی مہم کو آگاہ کیا ہے کہ ایران نے ان کی ایک ویب سائٹ ہیک کر لی ہے، انہوں نے ایران پر الزام لگاتے ہوئے مزید کہا کہ وہ صرف عوامی طور پر دستیاب معلومات حاصل کرنے کے قابل ہیں۔
تاہم انہوں نے ہیک پر مزید وضاحت نہیں کی۔
رائٹرز نے آزادانہ طور پر مبینہ ہیکرز کی شناخت یا ان کے محرکات کی تصدیق نہیں کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ مہم نے مائیکرو سافٹ کے محققین کی جمعے کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایرانی حکومت سے منسلک ہیکرز نے جون میں امریکی صدارتی مہم کے دوران ایک اعلیٰ عہدے دار کے اکاؤنٹ کو ہیک کرنے کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ہیکرز نے ایک سابق سیاسی مشیر کے اکاؤنٹ پر قبضہ کر لیا اور پھر اسے اہلکار کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا، اس رپورٹ میں اہداف کی شناخت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے رپورٹ شائع ہونے کے بعد ہدف بنائے گئے اہلکاروں کے نام بتانے یا اضافی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے ایک ای میل میں کہا کہ ایرانی حکومت کے پاس نہ تو امریکا کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کا کوئی ارادہ ہے اور نہ ہی اس کا کوئی مقصد ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ مہم کے الزامات کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسی رپورٹوں پر اعتبار نہیں کرتے۔
جمعے کو مائیکروسافٹ کے نتائج کے جواب میں ایران کے اقوام متحدہ کے مشن نے رائٹرز کو بتایا کہ اس کی سائبر صلاحیتیں دفاعی اور ان خطرات کے متناسب ہیں جو اسے درپیش ہیں اور اس کا سائبر حملے شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔