پشاور: 2 افغان شہری جعلی پاکستانی پاسپورٹ رکھنے کے جرم میں گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے دو افغان شہریوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے جعلی پاکستانی پاسپورٹ برآمد کرلیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ ایف آئی اے کو پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر قائم ویزا سینٹر میں دو غیر ملکی باشندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی، جس پر وفاقی تحقیقات ایجنسی کی ٹیم نے چھاپہ مارا اور اس دوران عرفان اللہ اور محمد رمضان نامی 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزمان ایک ماہ پہلے ہی افغانستان سے آئے تھے اور ان کے پاس سے پاکستانی پاسپورٹ برآمد ہوئے، جو جعلی تھے کیوں کہ ان کے ڈیٹا پیچ پر کوئی سیکیورٹی فیچر موجود نہیں تھا۔
حکام کا کہنا تھا کہ محمد رمضان نے پاکستانی پاسپورٹ پر اپنا نام نصیب اللہ درج کروایا تھا، جب کہ عرفان اللہ کا اصلی نام نور آغا تھا۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ایک ایجنٹ نے رمضان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اسے 2 لاکھ میں پاکستانی کاغذات بنواکر دے گا، ایک دوسرے ایجنٹ نے عرفان اللہ سے ڈیڑھ لاکھ روپے میں پاکستانی پاسپورٹ بنانے کا وعدہ کیا تھا۔
’دونوں ملزمان کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغا ز کردیا گیا ہے‘۔
دوسری جانب، جمعرات کو ایف آئی اے ٹیم نے جعلی پاکستانی شناختی کارڈز بنانے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 6 افغان باشندوں کو گرفتار کیا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر، تحقیقاتی ایجنسی نے پاک افغان بارڈر طورخم سے نجیب اللہ کو گرفتار کیا اور اس کے پاس سے ایک جعلی پاکستانی شناختی کارڈ اور ایک افغان تذکرہ (افغان شناختی کارڈ) برآمد کیا، نجیب اللہ چمن بارڈر سے پاکستان میں داخل ہوا تھا، جب کہ اس نے مبینہ طور پر کوئٹہ میں قاری حافظ نامی شخص سے پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ حاصل کیا۔
حکام نے بتایا کہ نجیب اللہ نے 5 دیگر افغان شہریوں کے نام ظاہر کیے، جنہیں صوبائی دارالحکومت سے گرفتار کیا گیا، ان کے پاس سے پاکستانی پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور افغان سفری دستاویزات برآمد ہوئے۔
’وہ کابل سے سعودی عرب جانے کے لیے پاکستانی دستاویزات استعمال کرنا چاہتے تھے، جب کہ ان کے ایجنٹوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں‘۔