گوادر دھرنا ختم کردیا، تحریک جاری رہے گی، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے تمام بلوچ عوام سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ظلم، ناانصافی اور اپنے پیاروں کی جبری گمشدگی کے خلاف قومی تحریک سے وابستہ رہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بندرگاہی شہر میں 11 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کے بعد گوادر سے تربت پہنچنے کے بعد فدا شہید چوک پر ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دھرنا ختم ہوا ہے لیکن تحریک ابھی شروع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے جواب میں بلوچ عوام کے صبر، حوصلے اور مزاحمت نے مسلسل ظاہر کیا ہے کہ یہ ان کا وطن ہے اور یہاں کی دولت بلوچوں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام کی طاقت ریاستی جبر کے خلاف ایک تاریخی علامت بن چکی ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ تسلط، قید اور طاقت کا استعمال بلوچ عوام کی خواہشات کو شکست نہیں دے سکتا۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ ریاست کو سمجھنا چاہیے کہ بلوچ عوام جبر، تشدد اور جبری گمشدگیوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے بلکہ ڈٹے رہیں گے اور اپنی آواز بلند کریں گے۔
اجتماع سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جنرل سیکریٹری سمی دین بلوچ کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کریک ڈاؤن اور تشدد کے ذریعے گوادر میں احتجاج کو روکنے کی کوششوں کے باوجود بلوچ عوام نے متحد ہو کر 13 دن تک اپنی قومی طاقت اور صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر علاقے میں راجی موچی منعقد کیا ہے۔