• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm

چیلنجز کے دوران آمنہ بلوچ سیکریٹری خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کیلئے تیار

شائع August 10, 2024
— فوٹو/ ایکس امنہ بلوچ
— فوٹو/ ایکس امنہ بلوچ

آمنہ بلوچ سیکریٹری خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہیں، انہیں جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے سبب چیلنجز درپیش ہوں گے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے اوائل میں وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کی تقرری کی منظوری دی تھی، فارن سروس میں وہ سفارت کار ظہور احمد کے بعد دوسری سینئر ترین افسر ہیں،جو اس وقت اسپین میں بطور سفیر تعینات ہیں۔

وہ 10 ستمبر کو ریٹائر ہونے پر موجودہ سیکریٹری سجاد قاضی کی جگہ لیں گی۔

ایک دلچسپ اقدام میں حکومت نے گزشتہ سال ریٹائر ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کا انتخاب متحدہ عرب امارات کے نئے سفیر کے طور پر کیا ہے، جنرل (ر) محمد عامر کا نام 2022 میں آرمی چیف کے عہدے کی فہرست میں بھی شامل تھا۔

اندرونی حالات سے باخبر رہنے والے لوگ اس انتخاب کے پس پردہ محرکات کے حوالے سے قیاس آرائی کر رہے ہیں، ایک نظریہ یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دلچسپی رکھنے والے صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات نے اس حوالے سے کردار ادا کیا ہے۔

ایک اور امکان یہ ہے کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں متوقع سرمایہ کاری کے پیش نظر فوج ابوظبی میں انہیں سفیر تعینات کرانا چاہتی ہے۔

یہ کوئی راز نہیں ہے کہ ریٹائرڈ فوجی افسران کا سفیروں کی تقرریوں میں حصہ ہوتا ہے، جہاں وہ سیاسی تقرریوں کے لیے مختص 20 فیصد تعیناتیوں سے حصہ لیتے ہیں، ان کا روایتی طور پر نائجیریا، اردن، سری لنکا، موریشس، یوکرین اور برونائی دارالسلام میں تقرر کیا جاتا ہے۔

لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ فوج اب مشرق وسطیٰ پر توجہ مرکوز کرتی نظر آ رہی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج نے برونائی دارالسلام کے بجائے مشرق وسطی میں تعیناتیوں کا تبادلہ کرلیا ہے، اور ابو ظبی کے علاوہ چند دیگر دارالحکومتوں میں ریٹائرڈ فوجیوں کی تعیناتی کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، جبکہ وہ کچھ عرصہ پہلے ہی ماریشس کو چھوڑ چکے ہیں۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کو فرانس میں بطور سفیر نامزد کیا گیا ہے، جہاں وہ سفیر عاصم افتخار کی جگہ لیں گی جو اقوام متحدہ میں ایڈیشنل مستقل مندوب کے طور پر نیویارک جا رہے ہیں۔

اپنی تقرری کے وقت آمنہ بلوچ برسلز میں یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں، اس سے قبل وہ ملائیشیا میں ہائی کمشنر کے طور پر تعینات تھی۔

آمنہ بلوچ 33 ویں سیکریٹری خارجہ اور اس عہدے پر فائز دوسری خاتون ہوں گی، جبکہ طویل عرصے بعد سندھ سے تعلق رکھنے والا اس عہدے پر تعینات ہوگا۔

تاہم، انہیں منفرد چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کے ماتحت کام کرنا شامل ہے، جو نائب وزیراعظم کے طور پر سیاسی اور معاشی امور بھی دیکھتے ہیں، اس وجہ سے وزیر خارجہ کے دفتر سے پالیسی رائے محدود ہو سکتی ہے، جو آمنہ بلوچ کے فیصلہ کرنے اور پالیسیوں کے نفاذ پر اثر ڈال سکتی ہے۔

نریندر مودی کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد پاکستان کے بھارت کے ساتھ تعلقات میں ایک نازک توازن کی ضرورت ہوگی ، جس میں کشمیر میں جاری کشیدگی کے دوران محتاط رابطے کو برقرار رکھنا ہوگا۔

دریں اثنا، بنگلہ دیش میں ہونے والی پش رفت چیلنجز اور مواقعوں کا ملا جلا منظر پیش کرتی ہیں جبکہ ایران اور اسرائیل تنازع سے مشرق وسطٰی کے غیر مستحکم ہونے کا خطرہ ہے جو پاکستان کی انرجی سیکیورٹی اور ترسیلات زر کے لیے اہم خطہ ہے۔

مزید برآں، گہرا ہوتا ہوا معاشی بحران اہم سرمایہ کاری، مالی امداد اور چین اور خلیجی ریاستوں جیسے اہم شراکت داروں کے ساتھ مستحکم تجارتی تعلقات کو محفوظ بنانے کے لیے ایک شاندار متوازن تعلقات کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

آمنہ بلوچ کی جگہ سفیر فیصل نیاز ترمذی برسلز میں تعینات ہوں گے، جو اس وقت متحدہ عرب امارات میں سفیر ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024