مذاکرات کامیاب ہونے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا
بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی قیادت نے گوادر سمیت بلوچستان کے دیگر شہروں میں جاری احتجاج 8 اگست کی رات کو حکومتی عہدیداران سے مذاکرات کے بعد ختم کردیے۔
ڈان اخبار کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومتی عہدیداران کے درمیان مذاکرات گوادر میں ہوئے جہاں حکومتی وفد کی قیادت سینئر وزیر میر ظہور احمد بلیدی نے کی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی نمائندگی ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمیع دین بلوچ نے کی۔
حکام کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ حکومت اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے درمیان مسائل مذاکرات کے آخری دور میں حل ہوئے، مذاکرات کا آخری دور کئی گھنٹے جاری رہا جس کے بعد ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے گوادر سمیت تمام شہروں میں احتجاج ختم کرنے فیصلے کا اعلان کیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر کا کہنا تھا کہ بندرگاہ شہر سے ہمارا دھرنا ختم کرنے کے بعد، بلوچ یکجہتی کمیٹی کا فاقلہ تربت کی طرف روانہ ہوگا جہاں ایک عوامی اجتماع منعقد کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی کا قافلہ صبح 10 بجے تربت کے لیے روانہ ہوگا، جبکہ کمیٹی کی جانب سے دوپہر کے وقت ایک عوامی ریلی کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومتی وفد کے مذاکرات کے دوران کمشنر مکران داؤد خلجی، ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن، ایس ایس پی نجیب پیندران اور نیشنل پارٹی کے رہنما حسین اشرف بھی موجود تھے۔