• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am

صدر مملکت نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دیے

شائع August 8, 2024
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل2024 پر دستخط کر دیے، جس کے بعد الیکشن ترمیمی بل اب باقاعدہ الیکشن ایکٹ بن گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق آصف زرادری نے گزشتہ شب الیکشن ایکٹ ترمیمی بل2024 پر دستخط کئے، جس کے بعد گزٹ نوٹی فکیشن کے لیے بل سینیٹ سیکرٹریٹ بھجوادیا گیا۔

الیکشن کمیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹی فکیشن آج ہی جاری کیا جائےگا۔

واضح رہے کہ 6 اگست کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔

بل مسلم لیگ (ن) کے بلال اظہر کیانی اور زیب جعفر نے مشترکہ طور پر پیش کیا، حکومتی ارکان کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور کرلیا گیا۔

اسی روز قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا تھا۔

الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کا بل جسے الیکشن (دوسرا ترمیمی) ایکٹ 2024 کا نام دیا گیا، اس میں پہلی ترمیم سیکشن 66 اور دوسری ترمیم سیکشن 104 میں متعارف کروائی گئی ہے۔

پہلی ترمیم کے مطابق کسی سیاسی جماعت کی جانب سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا جب کہ دوسری ترمیم میں کہا گیا ہے کہ جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست نہ دی ہو، اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں۔

ترمیمی بل کے مطابق انتخابی نشان کے حصول سے قبل پارٹی سرٹیفکیٹ جمع نہ کرانے والا امیدوار آزاد تصور ہو گا، مقررہ مدت میں مخصوص نشستوں کی فہرست جمع نہ کرانے کی صورت میں کوئی سیاسی جماعت مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں ہوگی۔

ترمیمی بل میں کہا گیا کہ کسی بھی امیدوار کی جانب سے مقررہ مدت میں ایک مرتبہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اظہار ناقابل تنسیخ ہو گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے سلمان اکرم راجا کی وساطت سےآرٹیکل 184/3 کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی، جس میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024