• KHI: Maghrib 6:35pm Isha 7:51pm
  • LHR: Maghrib 6:07pm Isha 7:28pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:36pm
  • KHI: Maghrib 6:35pm Isha 7:51pm
  • LHR: Maghrib 6:07pm Isha 7:28pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:36pm

عدالت کی مقتول صحافی نصراللہ گڈانی کے اہلخانہ کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت

شائع August 8, 2024
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

گھوٹکی کے صحافی نصراللہ گڈانی قتل کیس میں مقتول کی والدہ کی تحفظ فراہمی کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو مقتول صحافی کے اہلخانہ کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں گھوٹکی سے صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) گھوٹکی سے رپورٹ طلب کرلی۔

عدالت عالیہ نے پولیس حکام سے 7 روز میں تحریری جواب طلب کرلیا۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نصراللہ گڈانی کو 4 ماہ قبل قتل کیا گیا تھا، 4 ماہ گزرنے کے باوجود ملزمان کے خلاف چالان پیش کیا گیا نہ رپورٹ۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ہر پیشی پر سیکڑوں افراد کے ہجوم میں پیشی پر آتے ہیں جس سے سائلین اور وکلا کا عدالت میں داخلہ مشکل ہوجاتا ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ مقتول صحافی کے اہلخانہ کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے، تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو مقتول صحافی کے اہلخانہ کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

24 مئی کو صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل میرپور ماتھیلو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے صحافی نصراللہ گڈانی کراچی میں علاج کے دوران دم توڑ گئے تھے۔

صحافی نصراللہ گڈانی پر گھوٹکی کی تحصیل میرپور ماتھیلو میں فائرنگ کی گئی تھی، فائرنگ کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

28 مئی کو صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کے صحافی نصراللہ گڈانی کے قتل کا مقدمہ ان پر حملے کے آٹھویں روز درج کر لیا گیا تھا۔

قتل کا مقدمہ صحافی نصراللہ گڈانی کی والدہ کی مدعیت میں تھانہ میرپورماتھیلو میں 2 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

یاد رہے کہ 35 سالہ رپورٹر نصراللہ گڈانی گزشتہ کئی سال سے سندھ زبان کے اخبار ’عوامی آواز‘ سے وابستہ تھے اور سوشل میڈیا پر عوامی مسائل کے حوالے سے آواز انتہائی سرگرم تھے۔

وہ اپنی ویڈیوز اور خبروں میں اندرون سندھ عوام کو درپیش مسائل، جاگیردارانہ نظام کی جانب سے عوام پر ڈھائے جانے والے ظلم کے خلاف کھل کر آواز اٹھاتے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024