عمران خان، بشریٰ بی بی کےخلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس: 2 رکنی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے ریفرنس میں 2 رکنی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دے دی گئی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق 2 خصوصی پراسیکیوٹرز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ نیب کیس کے لیے مقرر کردیا گیا، دونوں پراسیکیوٹرز توشہ خانہ کیسز میں نیب کی نمائندگی کریں گے۔
ایکٹنگ پراسیکیوٹر جنرل نیب اکبر تارڑ کی سفارش پرچیئرمین نیب نے منظوری دی، نیب ہیڈکوارٹر نے دونوں پراسیکیوٹرز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔
بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کےخلاف توشہ خانہ ٹو کیس ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے۔
دوسری جانب توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے تفتیش کےلیے نیب کی دو ٹیمیں اڈیالہ جیل پہنچیں، رپورٹ کے مطابق نیب کی تفتیشی ٹیمیں بلغاری سیٹ کے حوالے سے ملزمان سے تفتیش کررہی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ہیں، آٹھ اگست کو دونوں ملزمان کا جسمانی ریمانڈ پورا ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 13 جولائی کو عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کی گرفتاری ڈال دی تھی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔
اس میں بتایا گیا کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔
جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول کے وکلا کو آگاہ کردیا گیا تھا۔