ٹیسٹوسٹیرون کا لیول زیادہ ہونے کے باوجود مکمل عورت ہوں، اشنا شاہ
اداکارہ اشنا شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بھی چند پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جس وجہ سے ان میں بھی مردانہ جنسی ہارمون ٹیسٹوسٹیرون کی سطح زیادہ ہے۔
اشنا شاہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری اور ٹوئٹ میں اپنی ٹیسٹوسٹیرون سطح پر کھل کر بات کی اور کہا کہ نہ صرف وہ بلکہ پاکستان کی ہر پانچ میں سے ایک خاتون اس مسئلے کا شکار ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان سمیت ملک کی بہت ساری خواتین ’پولی سسٹک اووری سنڈروم‘ (پی سی ایس او) کا شکار ہیں، جس وجہ سے ان میں مردانہ جنسی ہارمون ٹیسٹرون کی سطح زیادہ ہے۔
ان کے مطابق مذکورہ مسئلے کا شکار کسی بھی خاندان کی بیٹی، بہو، ماں اور بہن ہو سکتی یا پھر کسی بھی مرد کی محبوبا بھی اس مسئلے کا شکار ہو سکتی ہے اور مذکورہ مسئلے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
اشنا شاہ کا کہنا تھا کہ ان میں بھی ٹیسٹوسٹیرون کی سطح زیادہ ہے، جس وجہ سے ان کے مسلز بھی مضبوط ہیں جب کہ ان کے جسم پر بال بھی ہوتے ہیں، جسے طبی اصطلاح میں ہیئر سوٹزم (Hirsutism) بھی کہا جاتا ہے۔
ان کے مطابق اگر وہ اپنی پی سی ایس او کی پیچیدگیوں کو کنٹرول نہ کرتیں تو ان میں بھی بعض مردانہ خاصیتیں نظر آتیں۔
انہوں نے ’پولی سسٹک اووری سنڈروم‘ پر بھی بات کی اور لکھا کہ یہ خواتین میں ہونے والی قدرتی پیچیدگی ہے لیکن آج کل یہ پیچیدگی ماحولیاتی تبدیلی اور طرز زندگی کی وجہ سے زیادہ ہو رہی ہے۔
اشنا شاہ نے لکھا کہ پی سی ایس او کا مسئلہ ہونے اور ان میں مردانہ جنسی ہارمون ٹیسٹوسٹیرون کی سطح زیادہ ہونے کے باوجود وہ مکمل طور پر عورت ہیں اور ان میں نسوانی خوبیاں بھی ہیں۔
اداکارہ نے لکھا کہ ٹیسٹوسٹیرون کی سطح زیادہ ہونے کی وجہ سے ان میں توانائی اور طاقت بھی زیادہ ہے لیکن ان سب کے باوجود ان کی نسوانی خوبصورتی اور حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اشنا شاہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ان کی بہت ساری ساتھی اداکارائیں بھی مذکورہ مسئلے سے دوچار ہیں لیکن مذکورہ پیچیدگی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے خواتین میں ٹیسٹوسٹیرون کی سطح زیادہ ہونے پر انہیں مرد یا تیسری جنس کا شخص کہنے کے خیال کو فرسودہ اور بے وقوفی قرار دیا اور لکھا کہ مذکورہ معاملے پر بات کرنے سے قبل لوگوں کو تھوڑی سی تحقیق کی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ ٹیسٹوسٹیرون نامی جنسی ہارمون کی سطح خواتین میں قدرتی طور پر ہوتی ہے لیکن ان میں مذکورہ ہارمون کا لیول بہت کم ہوتا ہے، اس ہارمون کو مردانہ ہارمون سمجھا جاتا ہے اور اس کی زیادتی سے خواتین متعدد مسائل اور پیچیدگیوں کا شکار بن سکتی ہیں۔
مذکورہ ہارمون خواتین کے جنسی ہارمون ایسٹروجن کے ساتھ مل کر تولیدی صحت بہتر بنانے کا کام کرتا ہے۔
اشنا شاہ نے مذکورہ انکشاف ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب کہ حال ہی میں پیرس اولمپکس میں الجزائر کی ایتھلیٹ باکسر ایمان خلیف میں ٹیسٹوسٹیرون کی سطح زیادہ ہونے پر انہیں عورت ماننے سے انکار کیا گیا اور دعویٰ کیا گیا کہ وہ پیدائشی خاتون نہیں ہیں۔
تاہم انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے مطابق ایمان خلیف خاتون کے طور پر پیدا ہوئیں، ان کے پاس شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی خاتون کا ہے۔