راولپنڈی کے بعد جماعت اسلامی کا کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر بھی دھرنا
مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف راولپنڈی کے بعد جماعت اسلامی نے کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر بھی دھرنا دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ریڈ زون میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود جماعت اسلامی کے کارکنان امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں گورنر ہاؤس پہنچے۔
منعم ظفر خان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ نعیم الرحمٰن کی اپیل پر اہل کراچی گورنر ہاؤس کے سامنے ہیں، گورنر وفاق کا نمائندہ ہے، وفاق کے لوگ کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) شامل ہیں، ایم کیو ایم والے مگر مچھ کے آنسو بہاتے ہیں اور کے الیکٹرک کو سپورٹ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے، راولپنڈی میں جماعت اسلامی کا دھرنا جاری ہے اور جماعت اسلامی کی ’حق دو عوام کو‘ تحریک شروع کر دی گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ حکمرانوں نے تنخواہ دار طبقے پر ظالمانہ ٹیکسز لگا دیے، آئی پی پیز سے ظالمانہ معاہدے کرکے عوام سے اربوں روپے وصول کیے گئے، حکمرانوں نے بچوں کے دودھ پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس سے ایوان صدر تک پیسوں کی بھرمار ہے، فارم 47 کی پیداواروں نے ایک بار پھر کراچی کے عوام کا سودا کیا، ایم کیو ایم کے لوگ سن لیں کہ شرم تم کو مگر نہیں آتی، بچہ بچہ جانتا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو کراچی سے ووٹ نہیں ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر کراچی کا مسئلہ حل نہیں کر سکتے تو گورنر ہاؤس خالی کریں، آج رات دھرنے میں اہم اعلانات ہوں گے۔