• KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm
  • KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm

عمران خان، بشریٰ بی بی کے خلاف کیس سننے والے جج پھر تبدیل

شائع August 3, 2024
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت نمبر ایک کے جج کو پھر تبدیل کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق احتساب عدالت نمبر ایک میں جج ناصر جاوید رانا اور عدالت نمبر 3 کے لیے ایڈیشنل سیشن جج عابدہ سجاد کو تعینات کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔

وزارت قانون کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نمبر ایک میں جج ناصر جاوید رانا کو 3 سال کے لیے تعینات کیا گیا۔

مزید بتایا گیا کہ ایڈیشنل سیشن جج عابدہ سجاد احتساب عدالت نمبر 3 کی جج ہوں گی۔

واضح رہے کہ 6 جون کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے عہدے کا چارج چھوڑ دیا تھا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کا تین سال کا ڈیپوٹیشن پریڈ مکمل ہو گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے عہدے کا چارج چھوڑ دیا۔

جج ناصر جاوید رانا کی خدمات واپس لاہور ہائی کورٹ کو مل گئی تھیں، وہ پنجاب سے تین سال کی لیے اسلام آباد میں ڈیپوٹیشن پر تعینات تھے۔

احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد علی وڑائچ کو احتساب عدالت نمبر ایک کا اضافی چارج سونپ دیا گیا تھا۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا پس منظر

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ نیب ریفرنس ’القادر ٹرسٹ کیس‘ میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 30 دسمبر 2024
کارٹون : 29 دسمبر 2024