• KHI: Fajr 5:31am Sunrise 6:50am
  • LHR: Fajr 5:08am Sunrise 6:32am
  • ISB: Fajr 5:15am Sunrise 6:42am
  • KHI: Fajr 5:31am Sunrise 6:50am
  • LHR: Fajr 5:08am Sunrise 6:32am
  • ISB: Fajr 5:15am Sunrise 6:42am

پیرس اولمپک میں خاتون اطالوی باکسر کی شکست، الجزائری حریف کی صنف پر تنازع کھڑا ہو گیا

شائع August 2, 2024 اپ ڈیٹ August 3, 2024
میچ شروع ہوتے ہی الجزائر کی باکسر نے اپنی حریف پر بکوں کی برسات کردی تھی— فوٹو: اے ایف پی
میچ شروع ہوتے ہی الجزائر کی باکسر نے اپنی حریف پر بکوں کی برسات کردی تھی— فوٹو: اے ایف پی

تنازعات کی زد میں جاری پیرس اولمپکس 2024 میں ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا جہاں اٹلی کی خاتون باکسر کی جانب سے مقابلے سے دستبرداری کے اعلان کے بعد الجزائری حریف کی صنف پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اولمپکس میں خواتین کی باکسنگ کی 66کلوگرام کی کیٹیگری میں اٹلی کی باکسر اینجلا کیرینی کا مقابلہ الجزائر کی خاتون باکسر ایمان خلیف سے تھا۔

میچ کے آغاز سے ہی ایمان نے جارحانہ انداز اپنایا اور ابتدائی 30 سیکنڈ میں مکوں کی برسات کردی جس میں سے ایک مکا اطالوی حریف کی ناک پر لگا جس سے ان کا خون بہنا شروع ہو گیا جس پر اینجلا ہاتھ بلند کرتے ہوئے رنگ کے کونے میں چلی گئیں۔

میچ میں 46 سیکنڈ کے بعد ہی اٹلی کی باکسر کے کوچ نے اشارہ کیا کہ ان کی کھلاڑی راؤنڈ آف 16 کے مقابلے سے دستبردار ہو رہی ہیں۔

مقابلے کے بعد مایوسی کے عالم میں اینجلا زمین پر بیٹھ گئیں اور آنسوؤں سے تر آنکھوں کے ساتھ انہوں نے اپنی حریف ایمان خلیف سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔

آخر تنازع کیا ہے؟

اصل تنازع یہ ہے کہ 2023 کی باکسنگ ورلڈ چیمپیئن شپ میں ایمان خلیف کے ساتھ ساتھ تائیوان کی دو مرتبہ کی عالمی چیمپیئن لن یو ٹنگ کو نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔

ان دونوں خاتون باکسرز کو اس لیے نااہل قرار دیا گیا تھا کیونکہ یہ دونوں انٹرنیشنل باکسنگ فیڈریشن کے اس قانون پر پورا نہیں اترتی تھیں جس کے تحت مردانہ خصوصیات و خدوخال کی حامل خواتین کو خواتین کے مقابلوں میں شرکت کا اہل تصور نہیں کیا جاتا۔

صرف 30سیکنڈ کی فائٹ کے بعد ہی اطالوی باکسر وقفہ لینے پر مجبور ہو گئی تھیں— فوٹو: اے ایف پی
صرف 30سیکنڈ کی فائٹ کے بعد ہی اطالوی باکسر وقفہ لینے پر مجبور ہو گئی تھیں— فوٹو: اے ایف پی

ان دونوں باکسرز نے 2021 میں ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی تھی لیکن ورلڈ چیمپیئن شپ میں دونوں نااہل قرار دیے جانے کے بعد ان کی پیرس اولمپکس میں شرکت پر سوالیہ نشان تھا تاہم انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے دونوں کو شرکت کی اجازت دے دی۔

مالیاتی اور گورننس کے مسائل کی وجہ سے گزشتہ سال انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے انٹرنیشنل باکسنگ فیڈریشن کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا اور اس مرتبہ باکسرز کی اولمپکس میں شرکت کا فیصلہ خود انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے کیا ہے۔

یورپی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایمان خلیف بائیولوجیکلی مرد ہیں اور ان کو خواتین کے مقابلوں میں شرکت کی اجازت دینے کے انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کیا کہتی ہے؟

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے صنفی تنازع کے باوجود دونوں خواتین کو مقابلے میں شرکت کی اجازت دینے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ من مانی پر مبنی ایک فیصلے کی وجہ سے ان دونوں باکسرز کو ’جارحانہ رویے‘ کا سامنا ہے۔

آئی او سی نے کہا کہ گزشتہ سال باکسرز کو نااہل قرار دینے کا انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن کا فیصلہ صوابدیدی تھا اور اس ہنگامے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ برطانوی مصنف جے کے رولنگ اور ارب پتی ایلون مسک جیسے لوگوں نے ان دونوں خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے کی مخالفت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں کھلاڑی عالمی باکسنگ فیڈریشن کے اچانک اور من مانی فیصلے کا شکار ہوئے اور 2023 کی ورلڈ چیمپئن شپ میں انہیں بغیر کسی مناسب عمل کے اچانک نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔

کمیٹی نے بیان میں مزید کہا کہ دونوں خواتین باکسرز کی اہلیت کے قواعد 2021 میں ٹوکیو گیمز کے اصولوں پر مبنی ہے اور انہیں مقابلے کے دوران تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

آئی او سی نے کہا کہ یہ کھلاڑی کئی سالوں سے اعلیٰ سطح کے مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں، اولمپک کمیٹی اس دونوں کھلاڑیوں سے ہونے والی اس بدسلوکی پر افسردہ ہے کیونکہ ہر شخص کو بلا تفریق کھیلوں کی مشق کرنے کا حق ہے۔

’میں ہاری نہیں, عقل مندی کے ساتھ ہتھیار ڈال دیے‘

شکست پر آبدیدہ اٹلی کی باکسر اینجلا کیرینی نے فائٹ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ناک میں شدید تکلیف ہو رہی تھی اس لیے میں نے فائٹ روکنے کا اشارہ کیا کیونکہ مقابلہ جاری رکھنے کے بجائے اس سے دستبرداری ہی بہتر تھی، پہلا مکا لگنے کے بعد ہی میری ناک سے خون بہنا شروع ہو گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اکثر نیشنل ٹیم میں فائٹ کرتی رہی ہوں، میں اپنے بھائی کے ساتھ ٹریننگ کرتی ہوں، میں نے ہمیشہ مردوں کے خلاف فائٹ کی ہے لیکن آج مجھے بہت درد ہو رہا تھا۔

میچ میں شکست کے بعد اطالوی باکسر گھٹنوں کے بل بیٹھ کر رو رہی ہیں— فوٹو: اے ایف پی
میچ میں شکست کے بعد اطالوی باکسر گھٹنوں کے بل بیٹھ کر رو رہی ہیں— فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ میں ایک فائٹر ہوں اور میرے والد نے مجھے ہمیشہ ایک جنگجو بننا سکھایا ہے، میں رنگ میں ایک جنگجو اور فتح حاصل کرنے کی سوچ کے ساتھ میدان میں اترتی ہوں لیکن اس مرتبہ ایسا نہ کر سکی۔

اینجلا کیرینی نے کہا کہ میں ہاری نہیں ہوں بلکہ عقل مندی کے ساتھ ہتھیار ڈال دیے۔

الجزائر کی باکسر ایمان خلیف نے کہا کہ انشااللہ، میں دوسری فائٹ کے لیے تیار ہوں کیونکہ میں آٹھ سال سے اس کی تیاری کر رہی ہوں اور مجھے یہاں پیرس میں اولمپک میڈل کی ضرورت ہے۔

’یہ برابری کا مقابلہ نہیں تھا‘

ادھر اٹلی کی وزیراعظم جیوجیا میلونی نے اس فائٹ کے بعد شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ برابری کا مقابلہ نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی سے متفق نہیں ہوں، میرے خیال میں ایسے ایتھلیٹ جن میں مردانہ خصوصیات ہوں، ان کو خواتین کے مقابلوں میں شرکت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد کسی سے زیادتی نہیں بلکہ خواتین ایتھلیٹس کے حقوق کا تحفظ ہے تاکہ وہ برابری کی بنیاد پر مقابلہ کر سکیں۔

الجزائر کی باکسر ایمان خلیف کو گزشتہ سال ورلڈ باکسنگ فیڈریشن نے جنس کی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا تھا— فوٹو: اے ایف پی
الجزائر کی باکسر ایمان خلیف کو گزشتہ سال ورلڈ باکسنگ فیڈریشن نے جنس کی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا تھا— فوٹو: اے ایف پی

اطالوی وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے اینجلا کی مقابلے سے دستبرداری کا اس لیے بھی افسوس ہے کیونکہ انہوں نے فائٹ سے پہلے کہا تھا کہ وہ اپنے کھیل کے لیے عزم کی وجہ سے لڑنا چاہتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی اہم ہے کہ کھیل کو برابری کی بنیاد پر کھیلا جانا چاہیے اور یہ مقابلہ برابری کا نہیں تھا۔

جنس کی شناخت اور جنسی تغیرات کی بنیاد پر انصاف، شمولیت اور عدم امتیاز پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کا فریم ورک کھیلوں میں شمولیت اور انصاف پسندی کو یقینی بنانے کے لیے فیڈریشنوں کو جنسی تفریق کے مسائل(ڈفرینس آف سیکشوئل ڈس آرڈر) سمیت مختلف حوالوں سے رہنما اصول پیش کرتا ہے۔

ڈفرینس آف سیکشوئل ڈس آرڈر(ڈی ایس ڈی) غیر معمولی کنڈیشنز کا ایک گروپ ہے جس میں جین، ہارمونز اور تولیدی اعضا شامل ہیں، ڈی ایس ڈی کی فہرست میں آنے والے کچھ افراد کی پرورش خواتین کے طور پر کی جاتی ہے لیکن ان میں XY جنسی کروموسوم اور خون میں ٹیسٹوسٹیرون کی سطح مردانہ رینج میں ہوتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 16 نومبر 2024
کارٹون : 15 نومبر 2024